ہر کسی کی زندگی میں ایسے لمحے ضرور آتے ہیں جب سوچا کچھ ہوتا ہے اور ہوتا کچھ اور ہی ہے، اور جب یہ لمحے کیمرے پر ریکارڈ ہو جاتے ہیں تو سوشل میڈیا پر کافی تیزی سے وائرل ہونے کے ساتھ ساتھ ہنسی کا موضوع بھی بن جاتا ہے۔ آپ نے انٹرنیٹ پر کئی ویڈیو دیکھے ہوں گے جہاں رپورٹر اپنا کام کرتے کرتے ہنسی کا موضوع بن گئے۔ ایسا ہی ایک واقعہ سرینگر کے ایک صحافی ارشد میر Journalist Arshad Mir کی زندگی میں بھی پیش آیا۔ گزشتہ روز جب بڈگام کے خمینی چوک علاقے میں مسلسل بارشوں کی وجہ سے ایک نالے کا باندھ ٹوٹ گیا، اس وجہ سے علاقے میں سیلابی صورتِحال پیدا ہوئی تو کئی صحافیوں نے اپنا پشہ ورانہ خدمات انجام دینے کے لیے علاقے میں پہنچ گئے، ان میں سے ایک ارشد میر بھی تھے۔
اپنی پشہ ورانہ خدمات انجام دینے کے بعد صحافی نے رضاکارانہ طور پر سیلاب زدہ علاقے میں بچاؤ کاروائی میں مصروف ہوگیا اور ایک مقام سے دوسرے مقام پر بچوں کو منتقل کرنے لگا اسی دوران وہ ایک بچے کو گود میں لیکر محفوظ مقام پر منتقل کر رہے تھے کہ اچانک صحافی کا پیر پھسل جاتا ہے اور وہ گر جاتا ہے، جس کے بعد وہ بچہ ہی صحافی کو اٹھانے میں مدد کرتا ہے۔ جیسے ہی یہ ویڈیو کلپ سماجی رابطہ کی ویب سائٹ پر وائرل ہوتی ہے تو صارفین نے بھی اس پر کافی زیادہ لطف اندوز ہوئے اور اپنے رد عمل کا اظہار بھی کیا۔ ایک ٹوئٹر صارف کا کہنا تھا کہ "یہی ہوتا ہے جب نیت صاف نہیں ہوتی" ایک دوسرے صارف کا کہنا تھا کہ "پبلیسٹی کے لیے لوگ کچھ بھی کر سکتے ہیں" ۔
یہ بھی دیکھیں: ویڈیو: کشمیر کی ننھی رپورٹر کی گراؤنڈ رپورٹنگ