عدالت نے کہا کہ 'ملزم ضمانت کا حقدار ہے کیونکہ عدالت ملزم کی آزادی کی ضمانت کی پابند ہے لیکن عدالت کو یہ دھیان رکھنا ہو گا کہ ملزم عدالت کے دائرہ اختیار میں آزاد ہوگا اور جب تفتیش کی ضرورت پڑے گی تو ملزم تفتیشی ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کرے گا'۔
بیل کی درخواست ایڈووکیٹ فہاد، ایڈووکیٹ عاقب اور ایڈووکیٹ منیر نے دائر کی تھی۔ عدالت نے کہا کہ" ملزم کو استعاثہ کے الزامات کو پورا کرنے کے لیے موقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے لیکن یہ سمجھا نہیں جائے کہ اسے استغاثہ کے ثبوتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ یا کسی قسم کی رکاوٹ ڈالنے اور اس طریقے سے کام کرنے کا حق نہیں ہے جسے فوجداری کے اہم اقدامات کی شکست ہوگی'
بیل منظور ہونے سے پہلے عدالت نے ملزم کو یہ بھی کہا کہ وہ متعلقہ پولیس اسٹیشن کے ساتھ بھر پور تعاون کرے۔ کیس کی اگلی سنوائی بائیس اپریل کو ہوگی۔
واضح رہے کچھ روز قبل سوشیل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا جس میں ایک استاد اپنے شاگرد کو مار رہا تھا۔