سرکار مسلسل یہ دعوے کر رہی ہے کہ وہ لوگوں کو صاف پانی فراہم کرنے کے لیے طرح طرح کے اقدامات کر رہی ہے لیکن زمینی سطح پر اگر دیکھا جائے تو آج بھی کئی ایسے علاقے ہیں جہاں لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم نہیں ہو رہا ہے۔ وسطی کشمیر کا ضلع بڈگام اس کی تازہ مثال ہے۔ یہاں پر آج بھی کئی ایسے علاقے ہیں جہاں لوگ آلودہ پانی پینے کے لیے مجبور ہو رہے ہیں۔
آلودہ پانی پینے سے لوگ مختلف امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت نے چاڈورہ بڈگام کے سوگام علاقے کا جائزہ لیا جہاں پر لوگوں کو گزشتہ چار سال سے پینے کا صاف پانی فراہم نہیں ہو پا رہا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کے علاقے کے نل سوکھ گئے ہیں لیکن انتظامیہ تماشائی بن کر کھڑی ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے یقین دلایا تھا کہ ان کو صاف پانی فراہم ہوگا لیکن اس سے پہلے اگریمنٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اگریمنٹ تو کیے لیکن پینے کا صاف پانی ابھی بھی ان کے لئے ایک خواب ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بڈگام: محکمہ آبپاسی کا فلڈ الرٹ، لوگوں سے محتاط رہنے کی اپیل
ایک مقامی خاتون ای ٹی وی بھارت کے کیمرے میں قید ہوئی جنہوں نے متعلقہ حکام کے خلاف سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب حکام ان کا کام نہیں کرے گی تو پھر انہیں کیوں کرسی پر بٹھایا گیا ہے۔ ان کو معطل کیا جائے۔
ضلع بڈگام کے کئی علاقے پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔ حالت یہ ہے کہ ضلع صدر مقام پر بھی پینے کے پانی کی قلت ہے۔ انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ لوگوں کو سہولت پہنچانے کے لیے زمینی سطح پر کام کرے۔