بڈگام: جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے آج وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے آری گام خانصاب میں کنونشن کا انعقاد کیا ۔ اس کنونشن میں پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ، جنرل سکریٹری علی محمد ساگر،صوبائی صدر ناصر اسلم وانی اور پارٹی کے کئی سینیئران لیڈران نے شرکت کی۔اس کنونشن میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد بھی شریک ہوئی۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ حال ہی میں جموں میں آل پارٹی میٹنگ منعقد ہوئی اور اس میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ وفد جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے تاخیر کے سلسلے میں الیکشن کمیشن آف انڈیا سے ملاقات کرے گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 5 سالوں سے یہاں انتخابات منعقد نہیں کرائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں 2014 میں اسمبلی انتخابات کے بعد عوامی حکومت منتخب نہیں ہوئی ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں کے وفد کا الیکشن کمیشن سے ملنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں چناو الیکشن کمیشن آف انڈیا کرا سکتا ہے نہ کہ وزیر داخلہ یا وزیر اعظم۔عمر عبداللہ نے کہا کہ حکومت کے عہدیداروں سے ملنے کی ضرورت نہیں کیونکہ وہ سنجیدہ نہیں اور صرف عوام کو تکلیف میں ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی حکومت سے ملنا ایک فضول مشق ہےا۔
مزید پڑھیں: JK Delegation Meets ECI ’ہم جموں و کشمیر میں عوامی حکومت چاہتے ہیں‘: فاروق عبداللہ
انجینئر رشید کی رہائی کے سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہا نہ صرف انجینئر رشید بلکہ ان تمام کشمیریوں کو رہا کیا جانا چاہئے جو مختلف جیلوں میں بند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پہلے ہی کہ چکے ہے کہ اگر ان کی حکومت جموں و کشمیر میں آئی ہے تو وہ پبلک سیفٹی ایکٹ کو ہمیشہ کے لیے ختم کرے گے۔ ایپ ٹیک معاملے میں عمر عبداللہ نے کہا کہ اس کی کیا ضرورت تھی کہ بلیک لسٹڈ کمپنی کو یہاں سرکاری نوکریوں کے امتحانات منعقد کرانے کا کنٹریکٹ ملے۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر انکوائری ہونی چاہیے کہ کس نے اس کمپنی کو یہاں لایا جب کہ وہ پہلے سے ہی بلیک لسٹڈ تھی۔