ETV Bharat / state

چاڈورہ میں گوشت فروش کی دکان سربمہر - قصابوں کی جانب سے مسلسل ہڑتال

وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں گراں قیمتوں پر گوشت فروخت کرنے کی پاداش میں گوشت فروش کی دکان کو سربمہر کرکے ایک ایف آئی آر درج کر لیا ہے۔

چاڈورہ میں گوشت فروش کی دکان سربمہر
چاڈورہ میں گوشت فروش کی دکان سربمہر
author img

By

Published : Mar 16, 2021, 6:50 PM IST

ضلع بڈگام کے چاڈورہ علاقے میں گوشت600روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کرنے کے الزام میں گوشت فروش کی دکان کو سربمہر کیا جبکہ پولیس نے قصاب کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کر لیا ہے۔

انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کے مطابق انہوں نے مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد عبد السلام نامی ایک گوشت فروش کی دکان کو سربمہر کر دیا۔ افسران کے مطابق مذکورہ شخص چھ سو روپیہ کلو کے حساب سے گوشت فروخت کرر ہا تھا جبکہ انتظامیہ نے پہلے ہی گوشت کی قیمت 480روپیہ مقرر کی ہے۔

افسران کے مطابق ’’حکم عدولی کی پاداش میں گوشت فروش کے خلاف ایف آئی آر نمبر 17/2021زیر دفعہ 3/7ایکٹ کے تحت کیس درج کرکے مزید کارروائی شروع کی گئی ہے۔ ‘‘

ایس ڈی ایم چاڈورہ نے بتایا کہ ’’گوشت کی مصنوعی قلت پیدا کرنے اور مقررہ قیمتوں کے برعکس گوشت فروخت کرنے والوں کو آخری بار متنبہ کیا جاتا ہے کہ وہ اس چیز سے باز آجائیں بصورت دیگر اُن کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ گوشت کی قیمتوں کو لیکر مٹن ڈیلران اور انتظامیہ کے درمیان رسی کشی کے نتیجے میں قصابوں کی جانب سے مسلسل ہڑتال سے عام لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ محکمہ امور صارفین کی جانب سے وادی کشمیر میں گوشت کی قیمت 450سے480 روپے فی کلو مقرر کرنے کے باوجود قصاب گوشت کو 600 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کر رہے تھے، جس پر انتظامیہ نے قصابوں کی سرزنش شروع کی، تاہم گوشت فروشوں نے قیمتوں بڑھائے جانے کی مانگ کی۔

گوشت کی قیمتوں پر اتفاق نہ ہونے کے نتیجے میں قصابوں نے اپنی دکانیں بند کرکے ہڑتال شروع کر دی ہے۔ اور گزشتہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے گوشت فروشوں کی دکانیں بند ہونے کے نتیجے میں وادی کشمیر میں گوشت کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ تاہم بعض مقامات پر قصاب گھروں یا خفیہ مقامات پر 600روپے کلو کے حساب سے گوشت فروخت کر رہے ہیں۔

سابق وزیر اعلیٰ و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ، جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری سمیت مختلف سیاسی و سماجی رہنمائوں نے وادی کشمیر میں گوشت کی قیمت کے تعین اور سپلائی میں ناکامی پر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’انتظامیہ کی نا اہلی کی وجہ سے کشمیری عوام کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘

ضلع بڈگام کے چاڈورہ علاقے میں گوشت600روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کرنے کے الزام میں گوشت فروش کی دکان کو سربمہر کیا جبکہ پولیس نے قصاب کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کر لیا ہے۔

انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کے مطابق انہوں نے مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد عبد السلام نامی ایک گوشت فروش کی دکان کو سربمہر کر دیا۔ افسران کے مطابق مذکورہ شخص چھ سو روپیہ کلو کے حساب سے گوشت فروخت کرر ہا تھا جبکہ انتظامیہ نے پہلے ہی گوشت کی قیمت 480روپیہ مقرر کی ہے۔

افسران کے مطابق ’’حکم عدولی کی پاداش میں گوشت فروش کے خلاف ایف آئی آر نمبر 17/2021زیر دفعہ 3/7ایکٹ کے تحت کیس درج کرکے مزید کارروائی شروع کی گئی ہے۔ ‘‘

ایس ڈی ایم چاڈورہ نے بتایا کہ ’’گوشت کی مصنوعی قلت پیدا کرنے اور مقررہ قیمتوں کے برعکس گوشت فروخت کرنے والوں کو آخری بار متنبہ کیا جاتا ہے کہ وہ اس چیز سے باز آجائیں بصورت دیگر اُن کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ گوشت کی قیمتوں کو لیکر مٹن ڈیلران اور انتظامیہ کے درمیان رسی کشی کے نتیجے میں قصابوں کی جانب سے مسلسل ہڑتال سے عام لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ محکمہ امور صارفین کی جانب سے وادی کشمیر میں گوشت کی قیمت 450سے480 روپے فی کلو مقرر کرنے کے باوجود قصاب گوشت کو 600 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کر رہے تھے، جس پر انتظامیہ نے قصابوں کی سرزنش شروع کی، تاہم گوشت فروشوں نے قیمتوں بڑھائے جانے کی مانگ کی۔

گوشت کی قیمتوں پر اتفاق نہ ہونے کے نتیجے میں قصابوں نے اپنی دکانیں بند کرکے ہڑتال شروع کر دی ہے۔ اور گزشتہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے گوشت فروشوں کی دکانیں بند ہونے کے نتیجے میں وادی کشمیر میں گوشت کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ تاہم بعض مقامات پر قصاب گھروں یا خفیہ مقامات پر 600روپے کلو کے حساب سے گوشت فروخت کر رہے ہیں۔

سابق وزیر اعلیٰ و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ، جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری سمیت مختلف سیاسی و سماجی رہنمائوں نے وادی کشمیر میں گوشت کی قیمت کے تعین اور سپلائی میں ناکامی پر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’انتظامیہ کی نا اہلی کی وجہ سے کشمیری عوام کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.