ETV Bharat / state

بڈگام میں مہا شیو راتری کا جشن۔۔۔ - پنڈت کالونی

پورے ملک کے ساتھ جموں و کشمیر میں بھی مہا شیو راتری کا تہوار منایا جا رہا ہے۔

بڈگام میں مہا شیو راتری کا جشن۔۔۔
بڈگام میں مہا شیو راتری کا جشن۔۔۔
author img

By

Published : Mar 11, 2021, 7:22 PM IST

ضلع بڈگام کے شیخ پورہ علاقے میں قائم پنڈت کالونی میں کشمیری پنڈتوں نے بھی مہا شیو راتری کے موقع پر ایک تقریب کا اہتمام کیا۔ عقیدت مندوں نے مندروں کے ساتھ ساتھ اپنے گھروں میں بھی وٹک پوجا کی اور کشمیر میں امان و شانتی کے لیے دعا کی۔

بڈگام میں مہا شیو راتری کا جشن۔۔۔

ایشونی پوری ایک پنڈت نے بتایا کہ 'پنڈت گھرانوں میں ہیرتھ کی تقریبات کا آغاز گزشتہ رات خصوصی اور مخصوص وٹک پوجا سے ہوا ہے اور آج یعنی جمعرات کو سلام کا دن تھا'۔

انہوں نے بتایا کہ شیوراتری جسے کشمیری میں ہیرتھ کہتے ہیں، کشمیری پنڈتوں کا سب سے بڑا تہوار ہے۔ اس تہوار کے موقع پر ہمیں اپنے مادر وطن، کشمیری پڑوسیوں اور دوستوں کی بے حد کمی محسوس ہو رہی ہے۔

ایک پنڈت خاتون نیلو راج نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کئی سالوں بعد ہم یہاں یہ تہوار منانے کشمیر آئے ہیں اور بہت اچھا لگ رہا ہے۔ آج ہم نے مل جُل کے یہ تہوار منایا اور مقامی مسلمانوں کی طرف سے بھی بہت اچھا تعاون رہا ہے۔

دوسری جانب مقامی مسلمان اپنی قدیم روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اپنے پنڈت بھائیوں کو مبارک باد دینے پہنچ گئے۔ مقامی مسلمان شیخ فردوس علی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج شیوراتری ملن کا دن ہے اور ہم ان پنڈت بھائیوں سے جا کر ملتے ہیں اور انہیں مبارک باد دیتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کشمیری پنڈت اس تہوار کو مناتے ہیں تو کشمیری مسلمان اخروٹ ساتھ لیکر اپنے پنڈت بھائیوں کو سلام کے موقع پر مبارک باد پیش کرنے کے لیے پہنچ جاتے ہیں۔ شیخ فردوس نے بتایا کہ ان سے مل کر پیار محبت کی باتیں کرتے ہیں، تاکہ صدیوں پرانی ثقافت زندہ رہے۔

واضح رہے کہ اس تہوار کی تقریبات 21 دن تک جاری رہتی ہیں جن کا آغاز 'وٹک پوجا' سے ہو چکا ہے۔ وادی میں سنہ 1989 میں مسلح شورش شروع ہونے کے بعد بیشتر کشمیری پنڈت ملک کے مختلف شہروں بالخصوص جموں ہجرت کر گئے۔ تاہم جو پنڈت گھرانے یہی رہیں وہ دیہی علاقوں سے شہری علاقوں کی طرف ہجرت کر گئے اور ان میں سے بیشتر گھرانے آج کل حکومت کی طرف سے بنائی گئی پنڈت کالونیوں میں رہ رہے ہیں۔

ضلع بڈگام کے شیخ پورہ علاقے میں قائم پنڈت کالونی میں کشمیری پنڈتوں نے بھی مہا شیو راتری کے موقع پر ایک تقریب کا اہتمام کیا۔ عقیدت مندوں نے مندروں کے ساتھ ساتھ اپنے گھروں میں بھی وٹک پوجا کی اور کشمیر میں امان و شانتی کے لیے دعا کی۔

بڈگام میں مہا شیو راتری کا جشن۔۔۔

ایشونی پوری ایک پنڈت نے بتایا کہ 'پنڈت گھرانوں میں ہیرتھ کی تقریبات کا آغاز گزشتہ رات خصوصی اور مخصوص وٹک پوجا سے ہوا ہے اور آج یعنی جمعرات کو سلام کا دن تھا'۔

انہوں نے بتایا کہ شیوراتری جسے کشمیری میں ہیرتھ کہتے ہیں، کشمیری پنڈتوں کا سب سے بڑا تہوار ہے۔ اس تہوار کے موقع پر ہمیں اپنے مادر وطن، کشمیری پڑوسیوں اور دوستوں کی بے حد کمی محسوس ہو رہی ہے۔

ایک پنڈت خاتون نیلو راج نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کئی سالوں بعد ہم یہاں یہ تہوار منانے کشمیر آئے ہیں اور بہت اچھا لگ رہا ہے۔ آج ہم نے مل جُل کے یہ تہوار منایا اور مقامی مسلمانوں کی طرف سے بھی بہت اچھا تعاون رہا ہے۔

دوسری جانب مقامی مسلمان اپنی قدیم روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اپنے پنڈت بھائیوں کو مبارک باد دینے پہنچ گئے۔ مقامی مسلمان شیخ فردوس علی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج شیوراتری ملن کا دن ہے اور ہم ان پنڈت بھائیوں سے جا کر ملتے ہیں اور انہیں مبارک باد دیتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کشمیری پنڈت اس تہوار کو مناتے ہیں تو کشمیری مسلمان اخروٹ ساتھ لیکر اپنے پنڈت بھائیوں کو سلام کے موقع پر مبارک باد پیش کرنے کے لیے پہنچ جاتے ہیں۔ شیخ فردوس نے بتایا کہ ان سے مل کر پیار محبت کی باتیں کرتے ہیں، تاکہ صدیوں پرانی ثقافت زندہ رہے۔

واضح رہے کہ اس تہوار کی تقریبات 21 دن تک جاری رہتی ہیں جن کا آغاز 'وٹک پوجا' سے ہو چکا ہے۔ وادی میں سنہ 1989 میں مسلح شورش شروع ہونے کے بعد بیشتر کشمیری پنڈت ملک کے مختلف شہروں بالخصوص جموں ہجرت کر گئے۔ تاہم جو پنڈت گھرانے یہی رہیں وہ دیہی علاقوں سے شہری علاقوں کی طرف ہجرت کر گئے اور ان میں سے بیشتر گھرانے آج کل حکومت کی طرف سے بنائی گئی پنڈت کالونیوں میں رہ رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.