وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں اے سی بی نے محکمے پی ایچ ای سب ضلع خانصاحب میں بدعنوانی معاملے میں سابقہ ایگزیکٹو انجینئرز محمد ریاست و خضر محمد اور اے ای ای پی ایچ ای سب ڈیویژن خانصاحب کے علاوہ دو ٹھیکیداروں کے خلاف چارج شیٹ جاری کیا ہے۔ چارج شیٹ میں ان کے خلاف سرکاری عہدے کا غلط استعمال کرنا اور گورنمنٹ کے پیسے میں خرد برد کرنا شامل ہے۔
سنہ 2017 میں وجیلنس آرگنائزیشن کشمیر کو علاقہ بہبود کمیٹی بڈگام کی جانب سے شکایت موصول ہوئی تھیں کہ سب ضلع خانصاحب میں محکمے پی ایچ ای کے اعلیٰ آفیسران نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے چوکیدار کوارٹرس و سینڈ فلٹریشن پلانٹ واقع دودھ پتھری جس پر اصل لاگت کا تخمینہ 4.41 لاکھ تھا جس کو سابقہ اے ای ای غلام نے اس رقم کو بعد میں 32,18095 تک بڑھایا اور ایسا ہی سپرنگ پروٹیکشن ورک کی تعمیر جو کہ لانی لب واٹر سپلائی سکیم گجر بستی ہے میں اصل لاگت کا تخمینہ 4.41 لاکھ تھا جس کو بڑھا کر 27.99 لاکھ تک بڑھا دیا گیا اس طرح سے سرکاری پیسے کا غیر قانونی طریقے سے خرد برد کیا گیا ہے جس کی بنیاد پر وی او کے (اے سی بی) نے ایک ایف آئی آر زیرِ نمبر 13/2017 جو کہ زیرِ سکشن U/S 5)1( )d( r/w 5)2( J&K PC act Svt-2006 اور سیکشن 120(B) RPC رجسٹر کیا گیا تھا۔
ان سابقہ آفیسران میں ایگزیکٹو انجینئرز محمد ریاست و خضر محمد اور اے ای ای پی ایچ ای سب ضلع خانصاحب غلام نبی کے علاوہ دو ٹھیکیدار مشتاق احمد اور راشد محی الدین ان کے خلاف کورٹ آف سپیشل جج اینٹی کرپشن بیورو سرینگر میں چارج شیٹ جاری کیا گیا۔
تمام ملزمان کو سپیشل جج اینٹی کرپشن بیورو سرینگر کے سامنے پیش کیا گیا تاکہ کاروائی کو مزید جلدی آگے بڑھایا جائے. اس ضمن میں اگلی پیشی 16/12/2020 کو ہے.