کووڈ ایس او پیز خصوصاً سماجی دوری کا لحاظ رکھتے ہوئے پیر کو وادی کشمیر سمیت خطہ چناب میں بھی نویں سے لے کر بارہویں جماعت کے طلبا و طالبات نے اسکولوں کا رخ کیا۔
لمبے عرصے کے بعد اسکول لوٹے طلبا نے انتہائی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ای ٹی وی بھارت کو بتایا: 'لمبے عرصے کے بعد اسکول آکر اپنے دوستوں اور اساتذہ سے روبرو ملاقات کا شرف حاصل ہوا۔'
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس مارچ کے مہینے میں عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلاو کے سبب دنیا بھر کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں بھی اسکولوں کو درس و تدریس کے لیے بند کر دیا گیا تھا، تاہم اس سے قبل بھی دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد بھی یہاں اسکولوں اور کالجوں میں کئی ماہ تک تدریسی عمل منقطع رہا تھا۔
مزید پڑھیں؛ اسکول چلے ہم ----
جموں و کشمیر کے میدانی سمیت پہاڑی علاقوں میں بھی طلبا و طالبات نے پیر کو اسکولوں کا رخ کیا۔ طلبا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اگرچہ لاک ڈاون کے دوران اکثر تعلیمی اداروں نے آن لائن درس و تدریس کا سلسلہ جاری رکھا تھا۔ تاہم کشمیر میں تیز رفتار انٹرنیٹ پر عائد پابندی کے باعث آن لائن پڑھائی بھی متاثر رہی۔
قابل ذکر ہے کہ انتظامیہ نے قریب ایک برس کے بعد اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کی خاطر یکم مارچ سے نویں سے بارہویں جماعت تک تدریسی سرگرمیاں بحال کیے جانے کے احکامات صادر کیے تھے۔ جبکہ آٹھویں جماعت تک کے بچوں کے لئے 8 مارچ سے تعلیمی سرگرمیاں شروع ہو رہی ہیں۔ اس سے قبل ماہ فروری کی 15 تاریخ سے صوبہ جموں کے تمام کالجز میں بھی تعلیمی اور تدریسی سرگرمیاں بحال ہو چکی ہیں۔