رواں برس محکمہ کی جانب سے آر پی بڈگام نیوہ میں مختلف پھلوں کی نرسری کے لیے ایک کروڑ روپے صرف ہونے تھے جبکہ محض 60 لاکھ روپے صرف ہوئے ہیں۔
اس نرسری میں مختلف پھلوں کے 38 ہزار پودے لگائے گئے۔ مگر حیران کن طور سے اس نرسری میں بیشتر پودے خشک ہو چکے ہیں۔
اس نرسری میں اب تک ان 38 ہزار پودوں کے لیے جال بندی کی گئی ہے ساتھ ہی ایک بجلی ٹرانسفارمر نصب کیا گیا ہے اور نرسری میں پانی کی فراہمی کے لیے ربڑ کے پائپ نل نصب کیے گئے ہیں۔ مگر نرسری میں پانی ندارد ہے۔
چنانچہ محکمہ کی جانب سے رواں دنوں ایک ٹیوب ویل کھودا جا رہا ہے۔ محکمہ کے افسران کے مطابق آئندہ چند روز کے اندر یہ ٹیوب ویل شروع کیا جائے گا۔
ملازمین کے مطابق اس سے قبل دو مرتبہ ٹیوب ویل کھودا گیا جو ناکام ہوئے ہیں۔
عوامی حلقے میں اس معاملے میں بدعنوانی کی چہ مگوئیاں ہے اور تحقیقات کرانے، نرسری کو سر سبز بنانے کی مانگ کی جا رہی ہے۔
اس ضمن میں متعلقہ محکمہ کے افسران نے کچھ بھی کہنے سے انکار کیا ہے۔ تاہم اس ضمن میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر پلوامہ محمد اشرف حقاق نے بتایا کہ انہوں نے اس ضمن میں محکمہ کے افسران سے بات کی ہے اور ضروری اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔