بڈگام: ضلع ترقیاتی کمشنر بڈگام، ایس ایف حامد ، جو ڈی ایل آر سی کے چیئرمین بھی ہے، نے یہاں 81 ویں ضلع سطح کی جائزہ کمیٹی و ضلعی مشاورتی کمیٹی (ڈی ایل آر سی/ ڈی سی سی) میٹنگ کی صدارت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی نے ممبران کو بتایا کہ ’’ڈسٹرکٹ ایمپلائمنٹ پلان مرتب کیا جا رہا ہے اور روزگار کے حصول کے لیے مقرر کردہ اہداف کی تکمیل میں بینک لازمی حصہ ہیں۔‘‘ انہوں نے لائن ڈپارٹمنٹس اور بینکوں کو ہدایت دی کہ وہ متعلقہ کیسز کو قبول کرنے اور اسپانسر کرتے ہوئے مربوط انداز میں کام کریں۔
چیئرمین نے گزشتہ سہ ماہی کارکردگی کا مشاہدہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ’’ترجیحی بنیادوں پر قرضے کے شعبے - خاص طور پر زراعت، باغبانی، دستکاری، ہینڈ لوم اور تعلیم کے اہم شعبوں کے لیے مزید زور دینے کی ضرورت ہے۔‘‘ انہوں نے انڈر پرفارمنگ بینک قرض دینے والے سرمائے کو بڑھانے کے لیے موثر اقدامات اٹھائے جانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ ڈی سی بڈگام نے سبھی لائن ڈپارٹمنٹس کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ ’’مسترد شدہ کیسز کا جائزہ لیں اور ان پر نظرثانی کریں، تاکہ اگر قابل عمل پایا گیا تو ان کی دوبارہ سرپرستی کی جا سکے۔‘‘
ڈی سی نے محکموں کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا: ’’کسی بھی کیس کی کفالت کے لیے کسی حلف نامے کی ضرورت نہیں ہے اور مقررہ فارمیٹ میں سیلف ڈیکلریشن ہی کافی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کا حتمی مقصد بے روزگار نوجوانوں کو خود کفیل بنانا ہے۔ چیئرمین نے تمام متعلقہ افراد کو ہدایت کی کہ وہ صد فیصد مالیاتی شمولیت کو یقینی بنائیں، اس کے علاوہ پنچایتوں میں مالیاتی خواندگی کے حوالے سے میگا بیداری کیمپوں کا بھی اہتمام کیا
سبھی شعبہ جات کے سربراہان کا خیرمقدم کرتے ہوئے مختلف بینکوں کے ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر، لیڈ ڈسٹرکٹ منیجر بڈگام، اشفاق حسین خان نے ستمبر 2022 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے لیے ضلع کے تمام بینکوں کی کارکردگی کی جھلکیاں پیش کیں۔ اس ضمن میں تبادلہ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مالی سال 2022-2023 کی دوسری سہ ماہی سی ڈی ریشو میں 109.89 فیصد کی کامیابی درج کی گئی ہے۔ ایڈوانسز اور ڈپازٹس کے حوالے سے یہ بات سامنے آئی کہ ضلع کے ذخائر 3480.74 کروڑ روپے کے مقابلے 3686.83 کروڑ ہیں۔ 2021-22 کی اسی ستمبر کی سہ ماہی میں، 5.92% YOY کی نمو ریکارڈ کی گئی۔
دریں ثناء، ڈی سی بڈگام نے ضلع کے لیے ممکنہ لنکڈ کریڈٹ پلان 2023-24 کا بھی آغاز کیا۔