بڈگام (جموں و کشمیر) : چیف ایجوکیشن آفیسر (سی ای او) بڈگام نے ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے ایک ٹیچر کو معطل کرنے کے احکامات صادر کیے ہیں۔ سی ای او آفس کی جانب سے جاری کیے گئے حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ ’’ٹیچر کے خلاف سخت تین الزامات اور اس معاملہ میں زیر التوا انکوائری کے پیش نظر عبدالرشید میر رہبرِ تعلیم (آر ای ٹی) ٹیچر، جو کہ حال میں ہائی اسکول راولپورہ، زون ہردہ پنزو میں تعینات ہے، کو فوری طور پر معطل کیا جا تا ہے اور اگلے احکامات صادر ہونے تک اسے دفتر کے ساتھ منسلک رکھا گیا ہے۔‘‘
ایک مقامی طالبہ کے والد نے اس واقعے کے بارے بتایا کہ ان کی دختر - جو ساتویں جماعت میں زیر تعلیم ہے - کو اُس وقت ہسپتال میں داخل کرایا گیا جب ٹیچر نے اس پر وحشیانہ طور حملہ کیا۔ انہوں نے کہا: ’’میری بیٹی کے ہم جماعت نے مجھے بتایا کہ ٹیچر اس کے گھٹنوں کے بل آیا اور اسے چٹکی ماری جس کی وجہ سے اس کے پورے جسم پر نیلے رنگ کے نشان پڑ گئے ہیں۔‘‘
طالبہ کے والد نے ٹیچر کو نوکری سے فوری طور پر برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ادھر، جموں و کشمیر پولیس نے ملزم کے خلاف جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کر لیا ہے۔ ایک پولیس اہلکار نے تصدیق کرتے کہا کہ اس ضمن میں ایک ایف آئی آر 75/2023 سیکشن 354 کے تحت (عورت کی شائستگی کو مجروح کرنے کے ارادے سے اس پر حملہ یا مجرمانہ طاقت استعمال کرنا) اور پوسکو (پی او ایس سی او) ایکٹ کی دفعہ 8 (جنسی حملہ) کے تحت درج کیا گیا ہے۔ اور اس معاملے کی سنجیدگی سے تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: راجوری میں کمسن بچی کی مبینہ جنسی زیادتی، دو گرفتار
قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں حالیہ دنوں جرائم کی شرح میں بے تحاشا اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ عصمت دری، چھیڑ چھاڑ اور قتل کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں جس سے لوگوں میں شدید غم و غصہ دیکھا جارہا ہے۔