مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر کے ضلع بڈگام کے مشہور سیاحی مقام دودھ پتھری میں گھورے والے کام نہ ہونے کی وجہ سے پریشان ہیں۔ اس برس کے ابتدا سے ہی کووڈ-19 وبا کی وجہ سے لاک ڈاؤن کا نفاذ عمل میں لایا گیا، جس سے ملک بھر کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کی معشیت کو زبردست نقصان پہنچا اور سیاحت ٹھپ ہو گئی۔
دودھ پتھری میں سیاحوں کو گھڑ سواری کرا کے یہاں کے گھوڑے والے اپنا روزگار کماتے تھے۔ ان گھوڑے والوں کے گھر اسی قلیل آمدنی سے چلتے تھے لیکن 05 اگست 2019 کو دفعہ 370 اور 35اے کی منسوخی اور پھر کووڈ-19 وبا ان گھوڑے والوں کے لیے باعثِ پریشانی بن گیا۔ کیونکہ ان کا کام صرف سیاحوں پر منحصر ہوتا ہے، لہٰذا سیاح نہ آنے کی وجہ سے یہ طبقہ کسم پرسی کی زندگی گزار رہا ہیں۔
یہاں سیاحت سے وابستہ افراد نے گورنمنٹ سے گزارش کی ہے کہ وہ گھوڑے والوں کے لیے ایک خصوصی ٹریک بنائے جو مین گیٹ سے شالی گنگا تک جاتا ہو یا پھر مین گیٹ سے آگے گاڑیوں کو آگے جانے کی اجازت نہ دی جائے۔حکومت کے اس اقدام سے تین سے چار سو گھورے والوں کو روزگار فراہم ہوگا۔