وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے رائیار، خانصاحب علاقے میں اس وقت کہرام مچ گیا جب ایک نوجوان ہائی ٹینشنش بجلی ترسیلی لائن کے راست رابطے میں آنے کے سبب فوت ہو گیا۔
اطلاعات کے مطابق دھان کے کھیتوں میں پنیری لگا رہے تین افراد کھیتوں کے بیچوں بیچ گزر رہی ہائی وولٹیج بجلی ترسیلی لائن (HT) کے راست رابطے میں آ کر جھلس گئے۔
مقامی لوگوں کی کافی جد و جہد کے بعد بجلی کرنٹ کے سبب جھلس گئے تینوں افراد کو مقامی طبی مرکز پہنچایا گیا جہاں انہیں فوری طبی امداد فراہم کرکے سب ضلع اسپتال خانصاب پہنچایا گیا جہاں اس حادثے میں زخمی ہوئے 17سالہ شیراز احمد زخموں کی تاب نہ لاکر فوت ہو گیا۔
اس حادثے میں 35 سالہ منظور احمد اور 60 سالہ غلام نبی بھی شدید طور پر جھلس گئے جو اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
مقامی باشندوں نے محکمہ بجلی کے ملازمین کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہائی ٹینشین تار زمین کے قریب ہونے کے سبب یہ حادثہ پیش آیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ حالیہ دنوں وادی کشمیر میں بجلی کرنٹ لگنے سے کئی افراد فوت ہو گئے۔