آگ لگنے سے اوشا نامی خاتون 80 فیصد تک جھلس گئی جبکہ اس کا شوہر بھی آگ کی چپیٹ میں آگیا تھا جس کے سبب وہ بھی 40 فیصد تک جھلس گیا۔
مقامی لوگوں نے فوری طور پر دونوں کو علاج کے لیے ارریہ صدر اسپتال میں داخل کرایا، جہاں ڈاکٹروں نے شدید طور سے جھلسی خاتون کے بہتر علاج کے لیے اسے ہایئر سینٹر ریفر کر دیا۔
کسیار گاؤں کے وارڈ نمبر دس میں رہنے والے دنیش رشی دیو کا کہنا ہے کہ 'اسے گاؤں میں لگے وشو کرما پوجا کا میلہ دیکھنے جانا تھا جس کے لیے اس نے اپنی اہلیہ اوشا دیوی سے سو روپے مانگے لیکن اوشا دیوی نے اسے میلہ میں جانے سے منع کردیا اور اسے سو روپئے دینے سے انکار کردیا'۔
دنیش کا مزید کہنا ہے کہ 'اسی دوران دونوں میں بحث ہوئی اور معمولی سی بات پر تنازع اتنا بڑھ گیا کہ اوشا نے غصے کے حالت میں گھر میں رکھے کیروسین کا ڈبہ نکالا اور اس سے خود کو آگ لگا دی۔
جبکہ اس معاملے میں مقامی لوگوں نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ دنیش کو میلہ دیکھنے کے لیے جانا تھا جس کے لیے اس نے اپنی بیوی سے 100 روپئے مانگے لیکن اوشا نے اسے پیسے دینے سے انکار کردیا۔
مقامی لوگوں کا مزید کہنا ہے کہ' پیسے نہ ملنے پر دنیش کو غصہ آگیا اور اس نے انتہائی غصہ کی حالت میں گھر میں رکھے کیروسین کے ڈبے کو اٹھایا اور اوشا پر کیروسین چھڑک کر اسے آگ لگادی۔
ارریہ صدر ہسپتال کے ڈاکٹر ڈی این پی شاہ نے بتایا کہ شوہر بیوی دونوں اس واقعہ میں بری طرح سے جھلسے ہیں اوشا کے جسم کا 70 فیصد حصہ جلا ہے جبکہ دنیش 50 فیصد جلا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ضروری علاج کے بعد دونوں کو بہتر علاج کے لیے بھاگلپور ہسپتال ریفر کر دیا گیا، دنیش کی والدہ نے بتایا کہ اس وقت وہ لوگ گھر میں نہیں تھے۔ گھر میں دنیش کی ایک چھوٹی سی بچی تھی مقامی لوگوں کے خبر پر وہ لوگ گھر پہنچے۔