گیا: صدر جمہوریہ دروپدی مرمو آج گیا دورہ پر تھیں، یہاں مہا بودھی مندر کی زیارت کے بعد اُنہوں نے ساوتھ بہار سینٹرل یونیورسٹی کے تیسرے کانووکیشن پروگرام میں شرکت کی، بودھ گیا سے بذریعہ سڑک وہ سینٹرل یونیورسٹی پہنچیں اور پروگرام کے اختتام کے بعد سینٹرل یونیورسٹی سے گاڑیوں سے ہی ان کا قافلہ گیا ایئرپورٹ کے لیے روانہ ہوا۔ تاہم بذریعہ سڑک واپسی کے دوران صدر جمہوریہ دروپدی مرمو اپنی سکیوریٹی کی پرواہ کیے بغیر ہزاروں کی بھیڑ کے پاس پہنچ گئیں۔ اسے دیکھ کر وہاں پر موجود اعلیٰ افسران کے ہاتھ پاؤں پھولنے لگے، پہلے تو افسران سمجھ ہی نہیں پائے کہ آخر صدر جمہوریہ اپنی گاڑی سے کیوں اتر گئیں، دراصل صدر دروپدی مرمو نے سب کو اس وقت حیران کردیا جب وہ شہر گیا کے ڈلہا روڈ پر اپنے قافلہ کو روکنے کی ہدایت کرکے اچانک گاڑی سے اتر گئیں۔
یہ بھی پڑھیں:
President Draupadi Murmu in Gaya صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے ہاتھوں چار مسلم طالبات میڈل سے سرفراز
صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے سکیوریٹی اہلکار حیران
صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے گاڑی سے اترتے ہی سکیوریٹی فورسز ہکا بکا رہ گئے اور وہ کچھ سمجھتے یا اُنہیں سکیوریٹی گھیرے میں لیتے، اس سے پہلے ہی دروپدی مرمو سڑک کنارے قطار بند کھڑے ہزاروں لوگوں سے ملنے پہنچ گئیں۔ اس دوران انہوں نے خواتین سے ہاتھ ملایا اور بچوں کے سروں پر شفقت کا ہاتھ پھیرتے ہوئے چھوٹے بچوں کو چاکلیٹ بھی گاڑی سے منگوا کر دیا۔ بچوں سے اُن کے نام بھی پوچھا اور اس دوران وہ سلام کا جواب بھی دیتی رہیں۔ موجود لوگوں کا ہاتھ جوڑ کر شکریہ ادا کیا اور نصف کلو میٹر پیدل چل کر وہ اپنی گاڑی میں بیٹھیں تب جاکر ان کا قافلہ آگے بڑھا اور ضلع و ریاست کے اعلیٰ افسران نے راحت کی سانس لی۔
گیا کے لوگوں نے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کی تعریف کی
دراصل صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو دیکھنے کے لیے سڑک کے کنارے ہزاروں مرد وخواتین اور بچے وبوڑھے قطار بند کھڑے تھے، انتظامیہ کی جانب سے پہلے ہی راستوں کے کنارے بیریکیٹنگ کی گئی تھی۔ اس لیے کوئی شخص راستے پر تو نہیں تھا لیکن اس کے پیچھے ہزاروں کا مجمع جانے اور آنے کے وقت لگا تھا، واپسی کے دوران صدر دروپدی مرمو خود کو روک نہیں پائیں اور وہ لوگوں سے ملنے پہنچ گئیں، یہاں موجود لوگ صدر کے اس انداز پر فدا ہو گئے اور سبھی ان کی دل کھول کر تعریف کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ صدر جمہوریہ ہند نے لوگوں کو مایوس نہیں کیا بلکہ وہ لوگوں سے ملیں۔