پٹنہ: بھارت میں مسلمانوں کا شمار سب سے پسماندہ طبقات میں ہوتا ہے، جو گذشتہ 70 برسوں سے سماجی اور سیاسی طور سے حاشیے پر ہیں۔ آزادی سے قبل پسماندہ مسلمانوں کی جو حالت تھی وہ آزاد ہندوستان کے بعد مزید بدتر ہوتی گئی۔ سچر کمیٹی کی رپورٹ میں بھی بہت واضح انداز میں اس کی تفصیلات درج ہیں۔ ریاست بہار کی بات کریں تو چالیس سے زائد پسماندہ طبقات ہیں جو سماجی اور تعلیمی اعتبار سے اب تک خط افلاس سے نیچے کی زندگی گزار رہے ہیں، حالانکہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اپنے دور حکومت میں پسماندہ سماج کی سماجی و اقتصادی حالت بہتر بنانے کے لیے کئی منصوبے بنائے تاکہ اس سماج کی ترقی ہو سکے مگر آج بھی ان منصوبوں کا فائدہ مستحقین تک نہیں پہنچ پاتا، جب کہ حکومت کی جانب سے لاکھوں روپے تشہیر میں خرچ کرتی ہے۔ Backwardness of Muslims in Bihar
آر جے ڈی کے سینئر رہنما و سابق ایم ایل سی ڈاکٹر تنویر حسن کہتے ہیں کہ مسلمانوں کے سب سے پیچھے رہنے کی وجہ تعلیم سے دوری ہے۔ پسماندہ اور انتہائی پسماندہ طبقہ میں آج بھی تعلیم کو لیکر وہ بیداری نہیں آئی ہے جتنی آنی چاہیے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار اس سلسلے میں چند دنوں قبل ہی اعلیٰ افسران کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ بلائی تھی جس میں پسماندہ سماج کے لئے چلائے جارہے منصوبوں پر اعلیٰ افسران سے معلومات حاصل کی تھی۔ اس سے صاف ہے کہ عظیم اتحاد کی حکومت ہر طبقہ کے لئے فکر مند ہے۔ اس بات سے مکمل انکار نہیں کیا جا سکتا کہ تعلیم یا دیگر معاملات میں پسماندہ سماج میں بیداری نہیں آئی ہے مگر یہ کہا جا سکتا ہے کہ اس پر اور بھی محنت کرنے کی ضرورت ہے۔
آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت بہار کے سکریٹری ڈاکٹر انوار الہدی نے کہا کہ پسماندہ سماج کو ترقی کے اعلیٰ پایہ دان تک پہنچانا آج بھی حکومت کے لئے کسی چیلنج سے کم نہیں ہے۔ سرکاری یا غیر سرکاری سطح سے اس سماج کو وہ سہولیات آج بھی فراہم نہیں ہے جتنا کہ ان کا حق ہے۔ کمی ہمارے اندر بھی ہے کہ ہمیں حکومت کے بھروسہ کے بجائے خود اس طبقہ کو مضبوط کرنا پڑے گا اور اس کی تدبیر پر غور و فکر کے دروازے کھولنے پڑیں گے۔ جے ڈی یو رہنما و سابق رکن اسمبلی مجاہد عالم نے کہا کہ نتیش حکومت میں ہر طبقہ میں پہلے کے مقابلے ترقی ہوئی ہے۔ سماجی اور اقتصادی طور پر پسماندہ سماج مضبوط اور تعلیمی میدان میں آگے بڑھا ہے۔ حکومت نے اس سماج کی فلاح و بہبود کے لیے کئی منصوبے بنا رکھے ہیں جو کام کر رہا ہے.
مزید پڑھیں:MLC Afaque Ahmad On Muslim Issues: 'بہار میں مسلمان دوسری ریاستوں کے بنسبت زیادہ محفوظ'