گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں مختلف محکموں اور ضلع انتظامیہ کے مشترکہ طور پر سہ روزہ کھیل مقابلوں کا انعقاد کیا جا رہاہے۔اس کھیل مقابلے میں سرکاری اسکولوں کے طالب علم شامل ہیں جبکہ سرکار کے ماتحت چلنے والے مدارس اور اردو اسکولوں کے طالب علم شامل نہیں ہیں۔سرکاری مدارس بھی کھیل کود کی پالیسی کے زمرے میں اسکولوں کی طرح ہی آتے ہیں تو اس صورت میں سرکاری مدارس کے طالب علموں کو کیوں شامل نہیں کئے جانے پر سوال کھڑے ہونے لگے ہیں۔
ضلع میں چھ سرکاری مدارس ہیں جنہیں سرکاری منصوبوں کا فائدہ ملتا ہے جبکہ 170اردو مڈل اسکول ہیں ان اسکولوں اور مدارس کے طالب علموں کو کیوں شامل نہیں کیا گیا ؟ اس حوالے سے جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ ڈسٹرک ایجوکیشن پروگرام افسر اصغر علی سے بات کی تو انہوں نے کہاکہ اس مقابلے کے لئے سبھی کو مدعو کیا جاتا ہے۔مقابلوں میں کیوں شامل نہیں ہوئے اس پرجانچ کرائی جائے گی۔اس کی رپورٹ لی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے ساتھ دو اور اداروں کی مشترکہ کوششوں اور منصوبے کے تحت کھیل کود کا مقابلہ ہوتا ہے۔ اس میں سرکاری ادارے ہی نہیں بلکہ نجی اسکولوں کے لئے بھی یہ کھیل کود مقابلہ ہے۔ ایک عام مکتوب جاری کرکے اطلاع دی جاتی ہے۔ اس کے لئے ایک واٹس ایپ گروپ میں بھی اطلاع دی جاتی ہے۔ اس میں اداروں کو بھی دلچسپی رکھنی چاہئے۔ ان سب چیزوں کے بارے میں وہ جانچ کرائیں گے۔ بغیر کسی جائز عذر کے وہ شامل نہیں ہوئے ہوں گے تو ان پر کاروائی بھی ہوگی۔
ان کا کہنا ہے کہ امتیازی سلوک کا معاملہ ہی نہیں ہے جس طرح سے دوسرے اسکولوں کو کھیل کے لئے سامان دیے جاتے ہیں یا کھیل منصوبہ کا فائدہ دیا جاتاہے ٹھیک اسی طرح اردو اسکولوں اور مدارس کو بھی تمام منصوبوں کا حصہ بنایا جاتا ہے۔ضلع سطح کے کھیل میں شرکت سے پہلے بلاک سطح پر کھیل مقابلہ ہوتا ہے اور اس میں جس کی کارکردگی بہترین ہوتی ہے وہی اس (ضلع سطح کے مقابلے)میں شرکت کرتا ہے لیکن بلاک سطح پر بھی کھیل مقابلہ میں شرکت نہیں کرنا یہ واقعی جانچ کا معاملہ ہے۔ واضح ہوکہ شہر کے کھیل احاطے میں سہ روزہ ضلع سطحی کھیل کود مقابلہ کا انعقاد ہوا ہے جس میں مختلف اسکولوں کے طلبہ وطالبات مختلف کھیلوں میں شریک ہوئے ہیں۔