پٹنہ:بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں معروف صحافی اشرف استھانوی کے انتقال پر اردو میڈیا فورم کے زیر اہتمام تعزیتی نشست کا انعقاد کیا گیا اس موقع پر صحافیوں نےجلسۂ خراج عقیدت کی ۔Urdu Media Forum Organised Condolence Meeting On Urdu Journalist Ashraf Asthanvi
سمیت اردو کے کئی صحافیوں نےجلسۂ خراج عقیدت سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ تعزیتی پروگرام کا اہتمام اردو میڈیا فورم نے گورنمنٹ اردو لائبریری میں کیا تھا۔
گورنمنٹ اردو لائبریری کے چئیر مین ارشد فروز نے کہاکہ سینئر صحافی اشرف استھانوی گوناگوں خوبیوں کے مالک تھے۔اردو کے مسائل پر ان کی گہری نگاہ تھی وہ بے باک اور نڈر صحافی تھے۔انہوں نے کہا کہ ان کے انتقال کے بعد ان کے وارثوں کی خبر گیری کی ضروت ہے۔ ہمیں ان کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ Condolence Meeting in Memory of Ashraf Asthanvi
اردو میڈیا فورم کے نائب صدر ڈاکٹر اظہار احمد نے اشرف استھانوی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اردو صحافیوں کو نظر انداز کرنے کی روایت ختم ہونی چاہئے۔اس سے اردو اور اس سے جڑے لوگوں کو نقصان ہو سکتا ہے۔
سینئر صحافی راشد احمد نے کہا جلسہ خراج عقیدت میں شرکت ضروری ہوتی ہے لیکن اس میں شرکت مشکل بھی ہے۔اشرف استھانوی کے انتقال کے بعد بہار کی اردو صحافت میں ایک خلا پیدا ہوگیا ہے۔
اقبال احمد (نمائندہ بی بی سی مقیم دہلی) اپنے تاثر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دوسروں کو فراموش کرنا ہماری اجتماعی کمزوری ہے جن کے شکار اشرف استھانوی بھی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:Symposium on Urdu Journalism پٹنہ یونیورسٹی میں 'بہار کی اردو صحافت، سمت و رفتار' پر سمپوزیم
سچ کی آواز کےریزیڈینٹ ایڈیٹر ڈاکٹر سید شہباز عالم نے کہا کہ اشرف استھانوی میں قومی جذبہ بدرجہ اتم موجود تھا۔ وہ ہوا کے مخالف چلتے تھے، سماج کے مسائل پر ان کی نظر رہتی تھی وہ دوسروں کی مدد بھی کیا کرتے تھے۔
اردو میڈیا فورم کے سکریٹری ڈاکٹر انوار الہدی نے کہاکہ اشرف استھانوی کے انتقال سے اردو اور اردو صحافت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ اشرف استھانوی نے 1979-80 میں ہمارا نعرہ سے صحافت شروع کی وہ بے باک صحافی تھے۔ مسائل پر ان کی گہری نگاہ تھی ہمیں ان کے وارثوں کی خبر گیری کرنی چاہئے۔Urdu Media Forum Organised Condolence Meeting On Urdu Journalist Ashraf Asthanvi