بہار کے ضلع گیا میں گذشتہ روز ایک انوکھی شادی Unique wedding In Gaya دیکھنے کو ملی، جس میں ایک دلہن ڈھول باجے کے ساتھ گھوڑی پر سوار ہوکر دولہے کے گھر پہنچی، گھوڑی پر سوار دلہن کو باراتیوں کے ساتھ دیکھ کر دلہے کے اہل خانہ نے دلہن اور باراتیوں کا زبردست استقبال کیا اور پھر دلہن کے ساتھ رقص کرنے لگے۔
بہار میں قدیم روایت کے مطابق عام طور پر دولہا ہی بارات لے کر دلہن کے یہاں جاتا ہے، لیکن اس انوکھی شادی Unique wedding میں دلہن بینڈ باجے کے ساتھ گھوڑی پر سوار ہوکر دولہے کے گھر پہنچی تھی اور اپنے دلہے کو ساتھ لے کر شادی کے منڈپ تک آئی۔ اس پوری بارات میں دلہن گھوڑی پر سوار تھی جب کہ دلہا دلہن کے پیچھے گاڑی میں چل رہا تھا۔
اطلاع کے مطابق گیا کے چاند چوراہا محلے کی رہائشی انوشپا گوہا کی شادی کلکتہ کے رہنے والے جیت مکھرجی سے ہوئی، شادی کی تمام رسومات سیجووار اسٹیٹ دھرم سالہ میں پوری کی گئی۔
اس ضمن میں دلہن انوشپا کی والدہ ششمیتا بوس شہر کے ایک بڑے نجی اسکول میں میوزک ٹیچر ہیں۔ اس تعلق سے انہوں نے بتایا کہ انوشپا بچپن سے ہی کہتی تھی کہ بارات صرف لڑکا ہی کیوں لے جاتا ہے؟ لڑکی برات کیوں نہیں لے جاتی ہم اس کے اس سوال کا جواب دیتے تھے تاہم وہ مطمئن نہیں ہوتی تھی۔ وہ ہمیشہ کہتی تھی کہ وہ خود اپنی بارات لے کر لڑکے کے گھر جائے گی اور اس نے ایسا کر کے دکھایا۔
اس ضمن میں دولہا جیت مکھرجی نے کہا کہ جب معاشرے میں لڑکے اور لڑکی کے تعلق سے مساوی حقوق کی بات کہی جاتی ہے تو پھر لڑکیوں کو بندشوں میں کیوں قید کیا جاتا ہے لڑکی کو حق ہے وہ بھی اپنی شادی کا جشن اور خوشی ویسے ہی منائے جیسے کہ دولھا مناتا ہے۔ وہ اپنی دلہن کی اس پہل سے خوش ہیں بلکہ ان کے گھر والے بھی اس شادی سے خوش ہیں۔
مزید پڑھیں:
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے دلہن انوشپا Air Hostess Bride نے بتایا کہ وہ دو بہنیں ہیں جب کہ ان کا کوئی حقیقی بھائی نہیں ہے۔ وہ نہیں چاہتی تھی کہ ان کے والدین کو یہ احساس ہو کہ ان کا کوئی بیٹا ہوتا تو اس کی بارات لے کر لڑکی کے گھر جاتے۔ اسی لیے میں نے ایسا کیا۔
واضح رہے کہ دلہن نے اس موقع پر خوب رقص کیا اور لڑکوں کے انداز میں خوب سیٹیاں بھی بجائیں۔ اس دوران دلہے کے اہل خانہ بھی دلہن کے ساتھ رقص کرتے نظر آئے۔