ETV Bharat / state

Mirza Ghalib College Gaya مرزا غالب کالج میں طلباء آپس میں الجھے تو سکریٹری نے کی کارروائی

گیا میں واقع مرزا غالب کالج میں کچھ طلباء آپس میں جھگڑ گئے، حالانکہ اس دوران سکریٹری اور پرنسپل نے طلباء کو پرسکون کرادیا تاہم احتیاط کے طور پر پولیس بھی بلا لی گئی تھی۔ two groups of students fought each other In Mirza Ghalib College Gaya

Mirza Ghalib College Gaya
Mirza Ghalib College Gaya
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 4, 2023, 10:00 AM IST

گیا: شہر گیا میں واقع کالجوں میں گیارہویں اور بارہویں جماعت کا ماہانہ ٹیسٹ ہو رہا ہے۔ اس کے لیے کالجوں میں طلباء و طالبات کا ہجوم ہے۔ شہر گیا میں واقع اقلیتی ادارہ مرزا غالب کالج میں بھی ماہانہ ٹیسٹ دینے والے طلبہ و طالبات کی خاصی تعداد ہے حالانکہ اس دوران طلباء سے کچھ نوجوان الجھتے بھی نظر آرہے ہیں۔ جس کی وجہ سے کالج منتظمہ اور عملہ کو مداخلت کرنی پڑ رہی ہے۔ سنیچر کو مرزا غالب کالج میں بھی کچھ طلبہ کی بحث و تکرار ہوگئی۔ جس کے بعد کچھ نوجوان ایک دوسرے کے ساتھ لڑنے کے لیے یکجا ہو رہے تھے۔ تبھی اس کی اطلاع سکریٹری شبیع عارفین شمسی کو ایک گارڈ نے آکر دی۔ جس کے بعد کالج کے پرنسپل ڈاکٹر شجاعت علی خان اور سکریٹری شمسی اپنے دفتر سے نکل کر کیمپس پہنچ گئے۔ جہاں انہوں نے پہلے لڑکوں کو ڈانٹ ڈپٹ کی لیکن طلبہ ایک دوسرے سے زیادہ نہ الجھ جائیں، اس کے پیش نظر سکریٹری نے مقامی تھانہ کو اطلاع دیکر پولیس بلا دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

Anwar Ali Khan Murder Case ایل جے پی رہنما انور علی خان کے قتل معاملے میں مقدمہ درج

یہاں کالج احاطے میں پہنچتے ہی پولیس نے شرارتی لڑکوں کو کیمپس سے باہر کردیا، حالانکہ پولیس کے آنے سے پہلے ہی پرنسپل اور سکریٹری نے ڈانٹ ڈپٹ کر اُنہیں شانت کرادیا تھا، اس حوالہ سے سکریٹری شمسی نے بتایا کہ کالج کے اندر نظم و نسق کے ساتھ شانتی برقرار رکھنا ہماری ذمہ داری ہے، کالج میں اسٹوڈنٹس آپس میں یا باہری نوجوان یہاں آکر لڑائی کرتے ہیں تو یہاں کالج کے بحال کردہ گارڈ کو ہدایت ہے کہ وہ انہیں کالج سے باہر کریں، اگر اُن سے وہ نہیں سنبھلتے ہیں تو اسکی اطلاع منتظمہ کو لازمی طور پر دیں، طلبہ کا گروپ آپس میں لڑنے پر آمادہ تھا۔ جس کی اطلاع ملتے ہی ان طلباء کو کیمپس سے دور کردیا گیا اور ماحول کہیں بچے آپس میں خراب نہیں کرلیں اس کو دھیان میں رکھتے ہوئے پولیس کو بھی بلا لیا گیا، حالانکہ ایسی نوبت نہیں آئی کہ اُن پر سختی کی جائے لیکن ایسے مواقع پر محتاط رہنا ضروری ہوتا ہے۔

جب کہ پرنسپل ڈاکٹر شجاعت علی خان نے بتایا کہ چونکہ کالج میں امتحان ہورہاہے اور یہاں قریب چار ہزار طلباء گیارہویں اور بارہویں کا ماہانہ امتحان دے رہے ہیں، آپس میں کچھ طلباء الجھ بھی جاتے ہیں لیکن کالج کے گارڈز کی مستعدی کی وجہ مارپیٹ نہیں ہوتی ہے، سکریٹری شمسی اس معاملے میں سخت ہیں اور ہماری کوشش ہوتی ہے کہ بچے آپس میں نہیں لڑیں ،بڑا خوشگوار ماحول ہے اور امتحان بھی سکون کے ساتھ ہورہا ہے، مرزا غالب کالج اپنے اچھے ڈسپلن کے لیے معروف ہے ،یونیورسٹی سطح پر اس کالج کی ستائش نظم و ضبط کے حوالے سے ہوتی ہے۔

گیا: شہر گیا میں واقع کالجوں میں گیارہویں اور بارہویں جماعت کا ماہانہ ٹیسٹ ہو رہا ہے۔ اس کے لیے کالجوں میں طلباء و طالبات کا ہجوم ہے۔ شہر گیا میں واقع اقلیتی ادارہ مرزا غالب کالج میں بھی ماہانہ ٹیسٹ دینے والے طلبہ و طالبات کی خاصی تعداد ہے حالانکہ اس دوران طلباء سے کچھ نوجوان الجھتے بھی نظر آرہے ہیں۔ جس کی وجہ سے کالج منتظمہ اور عملہ کو مداخلت کرنی پڑ رہی ہے۔ سنیچر کو مرزا غالب کالج میں بھی کچھ طلبہ کی بحث و تکرار ہوگئی۔ جس کے بعد کچھ نوجوان ایک دوسرے کے ساتھ لڑنے کے لیے یکجا ہو رہے تھے۔ تبھی اس کی اطلاع سکریٹری شبیع عارفین شمسی کو ایک گارڈ نے آکر دی۔ جس کے بعد کالج کے پرنسپل ڈاکٹر شجاعت علی خان اور سکریٹری شمسی اپنے دفتر سے نکل کر کیمپس پہنچ گئے۔ جہاں انہوں نے پہلے لڑکوں کو ڈانٹ ڈپٹ کی لیکن طلبہ ایک دوسرے سے زیادہ نہ الجھ جائیں، اس کے پیش نظر سکریٹری نے مقامی تھانہ کو اطلاع دیکر پولیس بلا دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

Anwar Ali Khan Murder Case ایل جے پی رہنما انور علی خان کے قتل معاملے میں مقدمہ درج

یہاں کالج احاطے میں پہنچتے ہی پولیس نے شرارتی لڑکوں کو کیمپس سے باہر کردیا، حالانکہ پولیس کے آنے سے پہلے ہی پرنسپل اور سکریٹری نے ڈانٹ ڈپٹ کر اُنہیں شانت کرادیا تھا، اس حوالہ سے سکریٹری شمسی نے بتایا کہ کالج کے اندر نظم و نسق کے ساتھ شانتی برقرار رکھنا ہماری ذمہ داری ہے، کالج میں اسٹوڈنٹس آپس میں یا باہری نوجوان یہاں آکر لڑائی کرتے ہیں تو یہاں کالج کے بحال کردہ گارڈ کو ہدایت ہے کہ وہ انہیں کالج سے باہر کریں، اگر اُن سے وہ نہیں سنبھلتے ہیں تو اسکی اطلاع منتظمہ کو لازمی طور پر دیں، طلبہ کا گروپ آپس میں لڑنے پر آمادہ تھا۔ جس کی اطلاع ملتے ہی ان طلباء کو کیمپس سے دور کردیا گیا اور ماحول کہیں بچے آپس میں خراب نہیں کرلیں اس کو دھیان میں رکھتے ہوئے پولیس کو بھی بلا لیا گیا، حالانکہ ایسی نوبت نہیں آئی کہ اُن پر سختی کی جائے لیکن ایسے مواقع پر محتاط رہنا ضروری ہوتا ہے۔

جب کہ پرنسپل ڈاکٹر شجاعت علی خان نے بتایا کہ چونکہ کالج میں امتحان ہورہاہے اور یہاں قریب چار ہزار طلباء گیارہویں اور بارہویں کا ماہانہ امتحان دے رہے ہیں، آپس میں کچھ طلباء الجھ بھی جاتے ہیں لیکن کالج کے گارڈز کی مستعدی کی وجہ مارپیٹ نہیں ہوتی ہے، سکریٹری شمسی اس معاملے میں سخت ہیں اور ہماری کوشش ہوتی ہے کہ بچے آپس میں نہیں لڑیں ،بڑا خوشگوار ماحول ہے اور امتحان بھی سکون کے ساتھ ہورہا ہے، مرزا غالب کالج اپنے اچھے ڈسپلن کے لیے معروف ہے ،یونیورسٹی سطح پر اس کالج کی ستائش نظم و ضبط کے حوالے سے ہوتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.