واضح رہے کہ اچانک نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن کے سبب بند ہوئی فیکٹریز کے مزدور ایک جانب جہاں بے روزگار ہیں تو وہیں دوسری جانب کئی دنوں تک کھانے اور پینے سے محروم ہزاروں کی تعداد میں مزدور دہلی، ہریانہ، راجستھان اور پنجاب سے اپنے اپنے گھروں کو پیدل ہی روانہ ہوگئے ہیں۔
تکلیف دہ بات یہ ہے کہ یہ کوئی 40 یا 50 کلو میٹر کا فاصلہ نہیں ہے بلکہ کسی کے لیے 100 تو کسی کے لیے 1000 کلو میٹر کا فاصلہ ہے اور ان مزدوروں کے ساتھ ان کی اہلیہ اور ان کے بچے بھی ساتھ ہوتے ہیں۔
ایسے میں بیس مزدوروں کا ایک قافلہ راجستھان سے بھبھوا پہونچا، اس قافلے کو پیدل آتا دیکھ ایس پی دلنواز احمد (بھبھوا) نے صدر ہسپتال پہنچایا۔ جہاں ان کا میڈیکل چیک اپ کیا گیا جس میں سبھی کی رپورٹ نگیٹیو پائی گئی۔
جانچ کے بعد سبھی مزدوروں کو ان کے بلاک میں بنے آئسولیشن سینٹر میں 14 اپریل تک کے لیے داخل کرایا گیا ہے، بھگوان پور بلاک کے سدولہ پور موضع کے باشندہ سنتوش کمار نے بتایا کی راجستھان سے وہ پیدل بھرت پور آئے تھے اور وہاں سے انھیں بس مل گئی۔
پھر آگرہ تک انھیں 45 کلو میٹر لمبا پیدل سفر طئے کرنا پڑا، اس کے بعد راستے میں انھیں ایک ٹرک مل گئی جس سے وہ موہنیاں تک آئے اور پھر سرکاری گاڑی سے صدر ہسپتال بھبھوا پہنچے اور پولیس انھیں جانچ کے لیے سرکاری اسپتال لے آئی۔
اس بابت انو منڈل افسر جنم جئے شکلا نے بتایا کی انہیں میڈیکل چیک اپ کے بعد ان کے گھر بھیج روانہ کردیا جائے گا۔