گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا ضلع کے شیرگھاٹی میں واقع حمزہ پور میں ولی کامل حضرت قمر علی اور سلطان علی کا چار سو سال پرانا مقبرہ ہے۔ تاہم اس تاریخی اہمیت کے حامل مقبرے کی دیکھ بھال کا کوئی باقاعدہ انتظام حکومتی سطح پر یعنی محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے نہیں کیا گیا ہے۔
حالانکہ اسکی روزانہ کی دیکھ بھال کیلئے مقامی لوگوں کی ایک کمیٹی ہے جو کم وبیش یہاں کے انتظامات کو یقینی بناتی ہے۔حالانکہ یہ محکمہ آثار قدیمہ کی فہرست میں سنہ 2020 سے شامل ہے،قمر علی سلطان کے مقبرہ کے گنبد میں اب دراریں پڑنے لگی ہیں۔اس مقبرہ کی تعمیر کے تعلق سے کہا جاتا ہے بادشاہ وقت شیرشاہ سوری نے تعمیر کرایا اور بعد میں اسکے مزید کام بادشاہ اورنگ زیب کے زمانے میں ہوا،چار سو سال کے اس مقبرے میں پائے کے بزرگ قمر علی اور سلطان علی کی قبریں محفوظ ہیں،
قمرعلی سلطان کے تعلق سے مورخین نے لکھا ہے کہ یہ دونوں حضرت نظام الدین اولیا کے بڑی بہن کے صاحبزادے ہیں جنہوں نے علاقے کی ظالمانہ حکومت سے باشندوں کو نجات دلانے کیلئے پہنچے تھے۔بعد میں یہیں مقیم ہوئے اس تاریخی عمارت کو مزید نقصان پہنچے۔ اس سے قبل حکومت سے مدد کی گہار لگائی جارہی ہے۔ یہاں کمیٹی کے ایک رکن ظفرحمزہ پوری نے ای ٹی وی بھارت اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گنبد میں دراریں پڑ گئی ہیں۔ یہاں کے لوگوں نے اسکی مرمتی کی کوشش کی ہے تاہم کامیابی نہیں ملی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Minority Residential School بہار کا پہلا اقلیتی رہائشی اسکول بن کر تیار، عنقریب وزیر اعلیٰ کریں گے افتتاح
انہوں نے بتایا کہ قمرعلی سلطان کا مقبرہ محکمہ آثار قدیمہ کی فہرست میں سنہ 2020 میں شامل ہوا ہے یہاں کے باشندوں کے مطابق گنبد میں پڑی درار کو دیکھنے کے لئے پٹنہ سے انجنیئرز بلائے گئے تھے۔ جنہوں نے اس کی تزئین کاری اور مرمتی میں لاکھوں خرچ ہونے کا اسٹیمٹ پیش کیا۔ تاہم مقبرہ کی کمیٹی برداشت کرنے کی حالت میں نہیں ہے۔ اب محکمہ آثار قدیمہ سے ہی مدد کی امیدیں وابستہ ہیں۔ اگر اس کی مرمتی ہو تو مزید خوبصورتی بڑھ جائے گی۔