گزشتہ روز کی دوپہر، صدر اسپتال میں اسی طرح کا واقعہ صدر اسپتال علاج کرانے پہنچی ایک خاتون کے ساتھ پیش آیا۔
متاثرہ خاتون وارڈ نمبر ایک کے باشندہ سنتوش داس کی اہلیہ ممتا دیوی چار ہزار روپے لے کر اپنی بیٹی لکشمی کے علاج کے لیے صدر اسپتال آئی تھیں۔
خاتون نے اپنے بچے کو ڈاکٹر سے تشخیص کرانے کے بعد وہ دوائیوں لینے دوائی کاؤنٹر پر گئی تبھی دو نامعلوم لڑکیوں نے اس کے بیگ سے چار ہزار روپئے چرالیے۔ جس کے بعد اس عورت نے شور مچانا شروع کیا کہ دو لڑکیاں اس کے پیسے لے کر بھاگ رہی ہیں لیکن اسپتال میں بھیڑ زیادہ ہونے کی وجہ سے دونوں نامعلوم چور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
صدر اسپتال کے چپہ چپہ میں سی سی ٹی وی کیمرا لگایا گیا لیکن محکمہ کی لاپرواہی کے سبب تمام کیمرے خراب اور ناکارہ ہوچکے ہیں۔ چوری کا واقعہ صدر اسپتال میں تقریباً روز ہی پیش آتا ہے۔
اس تعلق سے انتطامیہ سے جب شکایت کی جاتی ہے تو انتظامیہ اسپتال میں ملازمین اور ڈاکٹروں کی کمی کا رونا رو کر اپنا پلہ جھاڑ لیتا ہے۔ان واقعات کی کے باعث اسپتال میں کام کرنے والے ملازمین بھی خود کو محفوظ نہیں سمجھتے ہیں۔
یکم اگست کو صدر اسپتال کے فارماسسٹ پرمود کمار کی موٹرسائیکل سی ایس آفس سے چند منٹوں میں چوری ہوگئی اور خراب سی سی ٹی وی کیمرا ہونے کی وجہ سے موٹرسائیکل کا بھی پتہ نہیں چل سکا۔
شام کے وقت صدر اسپتال کے احاطے میں سماج دشمن عناصر کا متحرک ہوجاتے ہیں، گذشتہ کئی ہفتوں سے ہر رات وارڈ میں چوری کے واقعات پیش آتے ہیں۔
اسپتال آنے والے مریضوں میں چوروں کی دہشت اتنی بڑھ گئی ہے کہ ہر شخص رات کو جاگنا مناسب سمجھتا ہے۔