بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے چیئرمین عبدالقیوم انصاری کی دو سالہ کارکردگی کے دوران ان پر درجنوں مقدمات درج کئے گئے ہیں، چیئرمین کے خلاف کئی اداروں نے سنگین الزامات عائد کئے ہیں، کئی بار مدارس کے اساتذہ نے ان کے خلاف دھرنا بھی دیا۔
آج مدرسہ اولڈ بوائز ایسوسی ایشن نے پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین عبدالقیوم انصاری پر بدعنوانی اور عہدے کا غلط استعمال کرنے کا سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے حکومت سے ان کو معطل کر کے ان کے خلاف تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے.
مدرسہ اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری دانش عابدین نے ای ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مدرسہ بورڈ کے چیئرمین عبدالقیوم انصاری نے عہدہ سنبھالنے کے بعد ہی اپنے داماد اور بیٹے کو پی ایس کے عہدے پر بحال کر دیا، انہوں نے کہا کہ چیئرمین نے بڑے پیمانے پر وزیر تعلیم کے کئی لوگوں کو مدرسہ بورڈ میں غلط طریقے سے بحال کیا ہے.
دانش عابدین نے کہا کہ چیئرمین عبدالقیوم انصاری نے ایف ڈی اکاؤنٹ سے غیر مجاز طریقے سے کروڑوں روپے نکال کر اس کا استعمال ذاتی طور پر کیا ہے، اس میں بورڈ کی منظوری نہیں لی گئی ہے۔ مدرسہ بورڈ نے کروڑوں روپے کی کتابیں طباعت کروائیں، جس کی منظوری بورڈ سے نہیں لی گئی، اس طرح کے کئی الزامات عائد کرتے ہوئے دانش نے چیئرمین عبدالقیوم انصاری کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔