روہتاس: بہار کے روہتاس ضلع میں فلائی اوور کے ستونوں کے درمیان پھنس کر 11 سالہ رنجن کی موت ہو گئی۔ اسے نکال کر ہسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ بچے کو نکالنے کے لیے این ڈی آر ایف اور مقامی انتظامیہ کی ٹیم نے 24 گھنٹے سے زیادہ وقت تک ریسکیو آپریشن کیا۔ اس کے لیے اپروچ روڈ کی سلیب کو بلڈوزر سے توڑا گیا اور آخر کار گھنٹوں کی محنت کے بعد بچے کو باہر نکالا گیا۔
معلومات کے مطابق ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بچے کی موت 8 سے 10 گھنٹے قبل ہوئی تھی۔ بچے کو یہاں مردہ لایا گیا تھا۔
بچاؤ کے دوران این ڈی آر ایف کے کمانڈنٹ نے بتایا تھا کہ ستون کو کاٹنے میں کوئی کامیابی نہیں ملی، جس کے بعد اپروچ روڈ کے سلیب کو ہٹانے کا کام کیا گیا۔ یہ تمام کام پل سے وابستہ ماہر ٹیم کی نگرانی میں کئے گئے۔
بتا دیں کہ بدھ کو اس سے قبل لواحقین نے بچے کو نکالنے کی کوشش کی تھی۔ لیکن جب وہ کامیاب نہیں ہوئے تو انہوں نے پولیس اور انتظامیہ کو اطلاع دی۔ انتظامیہ کی ٹیم نے بچے کو نکالنے کے لیے بدھ کی شام چار بجے سے ریسکیو کا کام شروع کیا۔ این ڈی آر ایف کی ٹیم بھی بچے کو نکالنے میں لگی اور کافی کوشش کے بعد بچے کو باہر نکالا گیا۔
این ڈی آر ایف کی ٹیم آکسیجن سلنڈر لے کر پہنچی تھی۔ بچے کو آکسیجن پہنچا دی گئی۔ موقع پر پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات تھی۔ اطلاع ملتے ہی بی ڈی او محمد ظفر امام، سی او امیت کمار، ایس ایچ او سدھیر کمار بھاری پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے۔ بچہ رنجن کمار کھریاو گاؤں کا رہنے والا ہے۔ ان کے والد کا نام تروگھنا پرساد ہے۔ رنجن پلر نمبر 1 اور پل کے سلیب کے درمیان گہرائی میں پھنس گیا تھا۔