بہار اسمبلی میں بی جے پی رکن اسمبلی ہری بھوشن ٹھاکر کے ذریعہ شہریت کو لیکر دئے گئے متنازعہ بیان پر اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو اور صنعت وزیر سید شاہنواز حسین کے درمیان جہاں لفظی جنگ ہوا تو وہیں راجد و بھاجپا کے رہنماؤں درمیان شور شرابہ اور نوک جھونک ہوئی۔Bihar Assembly Tejashwi Calls Nitish Govt 'Circus'
تیجسوی یادو نے کہا کہ بی جے پی کے ایک رکن کہتے ہیں کہ مسلمانوں کی شہریت چھین کر ووٹ دینے سے محروم کر دیا جائے. تیجسوی یادو نے اسمبلی میں موجود شاہنواز حسین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'شاہنواز بھائی آپ کا ووٹنگ حق چھیننے کی بات کہی گئی ہے، آپ کیوں خاموش ہیں، حد تو یہ ہے کہ جو موجودہ چیف سکریٹری ہیں ان سے ووٹنگ کا حق ختم کرنے کی بات ہو رہی ہے. کیا آپ یہ دن دیکھنا چاہتے ہیں‘.
تیجسوی یادو کے بیان پر وزیر صنعت شاہنواز حسین نے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہریت چھننے کا اختیار یا ووٹنگ رائٹ چھیننے کا حق کسی کو نہیں ہے، ایک بار یہاں کی شہریت جسے مل گئی اس کی شہریت چھینی نہیں جا سکتی، ہم لوگ تو سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا وسواش کے راستے چلنے والے ہیں، یہ ملک سب کا ہے، جن لوگوں نے طے کیا کہ یہ ہمارا وطن ہیں اور یہی رہے ان پر سوال نہیں کھڑا کیا جا سکتا. ملک کی قربانی میں جتنا دیگر مذاہب کے لوگوں نے قربانیاں پیش کی اتنا ہم نے بھی کیا، اس سوال پر بحث کرنا فضول ہے.
مزید پڑھیں:Voting Rights of Muslims: ’کوئی مائی کا لال مسلمانوں سے ووٹ کا حق نہیں چھین سکتا‘
تیجسوی یادو نے شاہنواز حسین بیان پر دوبارہ سے کہا کہ ملک کے لئے کس کی کیا قربانی ہے وہ ہمیں بتانے کی ضرورت نہیں ہے، یہ سبق آپ اپنے پارٹی کے اراکین کو سمجھائیں جو ایک طبقہ کی شہریت کو ختم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں. تیجسوی نے کہا کہ مجھے حیرت ہے کہ بیان دئے کے بعد بھی وزیر اعلیٰ نتیش کمار خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، انہیں فوراً کارروائی کرنی چاہیے۔