ETV Bharat / state

'جل۔جیون ہریالی کے نام پر سرکاری خزانے کی لوٹ کے نئے باب کا آغاز'

تیجسوی پرساد یادو نے کہا کہ نتیش کمار ایسے سماجی مصلح بنے کہ بہار میں شراب بندی کے نام پر نقلی شراب، غیر قانونی شراب اور ڈرگس کی متوازی غیر قانونی معیشت کھڑی کر دی۔

tejashwi yadav on nitish kumar
tejashwi yadav on nitish kumar
author img

By

Published : Dec 26, 2019, 11:19 PM IST


ریاست جھارکھنڈ میں جے ایم ایم زیر قیادت راشٹریہ جنتادل اور کانگریس عظیم اتحاد کو ملے مینڈیٹ کی وجہ سے خود اعتمادی سے لبریز بہار کے اپوزیشن رہنماء تیجسوی پرساد یادو نے ’جل ۔جیون۔ ہریالی ‘ منصوبہ کو سرکاری خزانے کی لوٹ کے نئے باب کا آغاز بتایا اور انہوں نے چیلنج دیتے ہوئے کہاکہ اس منصوبہ میں ہو رہی بدعنوانی پر وہ ان سے بحث کر کے اسے غلط ثابت کر کے دکھائیں گے۔

tejashwi yadav on nitish kumar
tejashwi yadav on nitish kumar

آرجے ڈی کے سنیئر رہنماء تیجسوی یادو نے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ فیس بک پر لکھے پوسٹ میں الزام لگاتے ہوئے کہاکہ ’جل ۔ جیون۔ ہریالی ‘ کے نام پر وزیراعلیٰ نتیش کمار نے انتخابی برس میں ریاست کا خزانہ لوٹنے کا نیا کالا باب شروع کیا ہے ، اس منصوبہ کے پیچھے نتیش جی کا یہ منصوبہ ہے کہ کیسے انتخابی برس میں یہ پورے کا پورے بجٹ سے جنتادل یونائٹیڈ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنان اور رہنماوں کی جیبیں بھری جائیں ۔ اس منصوبہ میں سرکارکی سرگرمیاں صرف عوام کے مال کو اپنے بدعنوان من مانی کے مطابق بندر بانٹ کرنے میں ہے ۔

تیجسوی یادو نے کہا کہ 'جل ۔ جیون ۔ ہریالی' کے نام لوٹ منصوبہ کے تحت جے ڈی یو اور بی جے پی کارکنان کو تالاب پوکھر بنوانے یا نرسری کھولنے کیلئے 30 لاکھ سے 40 لاکھ روپے تک دیئے جارہے ہیں۔ انہوں نے گرلز شیلٹر ہوم کی طرح اس منصوبہ کی آڈٹ یا غیر جانبدارانہ اور آزادنہ جانچ کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اداروں سے جانچ کرانے سے اس مہا لوٹ کا پردہ فاش ہو جائے گا۔

اپوزیشن رہنماء نے دعویٰ کیاکہ آدھے سے زیادہ تالاب اور نرسری صرف سرکاری کاغذات پر ہی ہوں گے اور باقی جو حقیقی ہوں گے وہ یا تو سرکاری زمین پر یا بغیر اجازت کسی اور کی نجی املاک پر تجاﺅزات کر کے ہی جیسے تیسے دکھاوے کو بن گئے ہوں گے ۔ انہوں نے کہاکہ ابھی سے ہی ان گھوٹالے کے علامات سے متعلق لوگوں کو صاف ۔ صاف دکھنے لگ گئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ’جب لوگوں کی زندگی ہی خوشحال نہیں رہے گی تو کیسی ہریالی، میں وزیراعلیٰ کو چیلنج دیتا ہوں کہ مبینہ جل جیون ہریالی منصوبہ میں ہو رہی بدعنوانی پر مجھ سے بحث کر کے مجھے غلط کر کے دکھائیں۔

تیجسوی یادو نے وزیراعلیٰ نتیش کمار پر تعلیم ، صحت ، زراعت ، انفرااسٹرکچر اور بنیادی سہولیات کے معاملے میں بہار کو بیمارریاست کے زمرہ میں بنائے رکھنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ لوگوں کا حقیقی مسائل سے دھیان بھٹکانے کے لئے نئے چونچلے تلاشتے رہتے ہیں۔ وہ کبھی سماجی مصلح بن جاتے ہیں تو کبھی بدعوعنوانی کو ختم کرنے والے، کبھی گاندھی وادی تو کبھی پریاورن وادی ۔

انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ نتیش کمار ایسے سماجی مصلح بنے کہ بہار میں شراب بندی کے نام پر نقلی شراب، غیر قانونی شراب اور ڈرگس کی متوازی غیر قانونی معیشت کھڑی کر دی۔


ریاست جھارکھنڈ میں جے ایم ایم زیر قیادت راشٹریہ جنتادل اور کانگریس عظیم اتحاد کو ملے مینڈیٹ کی وجہ سے خود اعتمادی سے لبریز بہار کے اپوزیشن رہنماء تیجسوی پرساد یادو نے ’جل ۔جیون۔ ہریالی ‘ منصوبہ کو سرکاری خزانے کی لوٹ کے نئے باب کا آغاز بتایا اور انہوں نے چیلنج دیتے ہوئے کہاکہ اس منصوبہ میں ہو رہی بدعنوانی پر وہ ان سے بحث کر کے اسے غلط ثابت کر کے دکھائیں گے۔

tejashwi yadav on nitish kumar
tejashwi yadav on nitish kumar

آرجے ڈی کے سنیئر رہنماء تیجسوی یادو نے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ فیس بک پر لکھے پوسٹ میں الزام لگاتے ہوئے کہاکہ ’جل ۔ جیون۔ ہریالی ‘ کے نام پر وزیراعلیٰ نتیش کمار نے انتخابی برس میں ریاست کا خزانہ لوٹنے کا نیا کالا باب شروع کیا ہے ، اس منصوبہ کے پیچھے نتیش جی کا یہ منصوبہ ہے کہ کیسے انتخابی برس میں یہ پورے کا پورے بجٹ سے جنتادل یونائٹیڈ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنان اور رہنماوں کی جیبیں بھری جائیں ۔ اس منصوبہ میں سرکارکی سرگرمیاں صرف عوام کے مال کو اپنے بدعنوان من مانی کے مطابق بندر بانٹ کرنے میں ہے ۔

تیجسوی یادو نے کہا کہ 'جل ۔ جیون ۔ ہریالی' کے نام لوٹ منصوبہ کے تحت جے ڈی یو اور بی جے پی کارکنان کو تالاب پوکھر بنوانے یا نرسری کھولنے کیلئے 30 لاکھ سے 40 لاکھ روپے تک دیئے جارہے ہیں۔ انہوں نے گرلز شیلٹر ہوم کی طرح اس منصوبہ کی آڈٹ یا غیر جانبدارانہ اور آزادنہ جانچ کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اداروں سے جانچ کرانے سے اس مہا لوٹ کا پردہ فاش ہو جائے گا۔

اپوزیشن رہنماء نے دعویٰ کیاکہ آدھے سے زیادہ تالاب اور نرسری صرف سرکاری کاغذات پر ہی ہوں گے اور باقی جو حقیقی ہوں گے وہ یا تو سرکاری زمین پر یا بغیر اجازت کسی اور کی نجی املاک پر تجاﺅزات کر کے ہی جیسے تیسے دکھاوے کو بن گئے ہوں گے ۔ انہوں نے کہاکہ ابھی سے ہی ان گھوٹالے کے علامات سے متعلق لوگوں کو صاف ۔ صاف دکھنے لگ گئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ’جب لوگوں کی زندگی ہی خوشحال نہیں رہے گی تو کیسی ہریالی، میں وزیراعلیٰ کو چیلنج دیتا ہوں کہ مبینہ جل جیون ہریالی منصوبہ میں ہو رہی بدعنوانی پر مجھ سے بحث کر کے مجھے غلط کر کے دکھائیں۔

تیجسوی یادو نے وزیراعلیٰ نتیش کمار پر تعلیم ، صحت ، زراعت ، انفرااسٹرکچر اور بنیادی سہولیات کے معاملے میں بہار کو بیمارریاست کے زمرہ میں بنائے رکھنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ لوگوں کا حقیقی مسائل سے دھیان بھٹکانے کے لئے نئے چونچلے تلاشتے رہتے ہیں۔ وہ کبھی سماجی مصلح بن جاتے ہیں تو کبھی بدعوعنوانی کو ختم کرنے والے، کبھی گاندھی وادی تو کبھی پریاورن وادی ۔

انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ نتیش کمار ایسے سماجی مصلح بنے کہ بہار میں شراب بندی کے نام پر نقلی شراب، غیر قانونی شراب اور ڈرگس کی متوازی غیر قانونی معیشت کھڑی کر دی۔

Intro:Body:



OthersPosted at: Dec 26 2019 6:53PM

جل ۔ جیون ہریالی کے نام پر سرکاری خزانے کی لوٹ کے نئے باب کا آغاز:تیجسوی

پٹنہ 26 دسمبر ( یواین آئی) جھارکھنڈ میں جے ایم ایم زیر قیادت راشٹریہ جنتادل ( آرجے ڈی ) اور کانگریس مہا گٹھ بندھن کو ملے مینڈیٹ کی وجہ سے خود اعتمادی سے لبریز بہار کے اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو نے ’جل ۔جیون۔ ہریالی ‘ منصوبہ کو سرکاری خزانے کی لوٹ کے نئے باب کا آغاز بتایا اور انہوں نے چیلنج دیتے ہوئے کہاکہ اس منصوبہ میں ہورہی بدعنوانی پر وہ ان سے بحث کر کے اسے غلط ثابت کر کے دکھائیں۔

آرجے ڈی کے سنیئر لیڈر مسٹر یادو نے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ فیس بک پر لکھے پوسٹ میںالزام لگاتے ہوئے کہاکہ ’جل ۔ جیون۔ ہریالی ‘ کے نام پر وزیراعلیٰ نتیش کمار نے انتخابی سال میں بہار کا خزانہ لوٹنے کا نیا کالا باب شروع کیا ہے ۔ اس منصوبہ کے پیچھے نتیش جی کا یہ منصوبہ ہے کہ کیسے انتخابی سال میں یہ پورا کا پورا بجٹ سے جنتادل یونائٹیڈ( جے ڈی یو) اور بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے کارکنان اور لیڈران کی جیبیں بھری جائیں ۔ اس منصوبہ میں سرکارکی سرگرمی بس عوام کے مال کو اپنے بدعنوان من کے مطابق بندر بانٹ کرنے میں ہے ۔

مسٹر یادو نے کہاکہ جل ۔ جیون ۔ ہریالی کے نام لوٹ منصوبہ کے تحت جے ڈی یو اور بی جے پی کارکنان کو تالاب پوکھر بنوانے یا نرسری کھولنے کیلئے 30 لاکھ سے 40 لاکھ روپے تک دیئے جارہے ہیں۔ انہوں نے گرلس شیلٹر ہوم کی طرح اس منصوبہ کی آڈٹ یا غیر جانبدارانہ اور آزادنہ جانچ کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ ایسے اداروںسے جانچ کرانے سے اس مہا لوٹ کا پردہ فاش ہو جائے گا۔

اپوزیشن لیڈر نے دعویٰ کیاکہ آدھے سے زیادہ تالاب اور نرسری صرف سرکاری کاغذات پر ہی ہوںگے اور باقی جو حقیقی ہوںگے وہ یا تو سرکاری زمین پر یا بغیر اجازت کسی اور کی نجی املاک پر تجاﺅزات کر کے ہی جیسے تیسے دکھاوے کو بن گئے ہوںگے ۔ انہوںنے کہاکہ ابھی سے ہی اس گھوٹالے کے علامات سے متعلق لوگوں کو صاف ۔ صاف دکھنے لگ گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ’جب لوگوں کی زندگی ہی خوشحال نہیں رہے گی تو کیسی ہریالی ۔ میں وزیراعلیٰ مسٹر کمار جی کو چیلنج دیتا ہوں کہ مبینہ جل جیون ہریالی منصوبہ میں ہو رہی بدعنوانی پر مجھ سے بحث کر کے مجھے غلط کر کے دکھائیں۔

مسٹر یادو نے وزیراعلیٰ مسٹر کمار پر تعلیم ، صحت ، زراعت ، انفرااسٹرکچر اور بنیادی سہولیات کے معاملے میں بہار کو بیمارریاست کے زمرہ میں بنائے رکھنے کا الزام لگاتے ہوئے کہاکہ لوگوںکا حقیقی مسائل سے دھیان بھٹکانے کے لئے نئے چونچلے تلاشتے رہتے ہیں۔ وہ کبھی سماجی مصلح بن جاتے ہیں تو کبھی بدعوعنوانی کو ختم کرنے والے ، کبھی گاندھی وادی تو کبھی پریاورن وادی ۔ انہوںنے طنز کرتے ہوئے کہاکہ مسٹر کمار ایسے سماجی مصلح بنے کہ بہارمیں شراب بندی کے نام پر نقلی شراب ، غیر قانونی شراب اور ڈرگس کی متوازی غیر قانونی معیشت کھڑی کر دی ۔ شراب بندی کے نام پر پھل ۔ پھول رہا پولیس ۔ مافیا اور انتظامیہ کے گروہ سے بہار کے غریب لوگوں کا چوطرفہ استحصال ہورہاہے ۔

اپوزیشن لیڈر نے دعویٰ کیاکہ ریاست میں جہیز اور کم سنی کی شادی کی روک تھام کے نام پر ایسے ڈھونگ ہوئے ہیںکہ اس سے سماج میں تنکا بھی نہیں بدلا۔ اس کے الٹ اگر موجودہ قانون کو بھلی بھانتی نافذ کیاجاتا تو کچھ تبدیلی ضرور آتی ۔ انہوںنے کہاکہ مسٹر کمار بدعنوان مخالف ایسے بنے کہ ان کی حکومت اور انتظامیہ کے گروہ نے ہزاروںکروڑ روپے کے بھیانک گھوٹالے کر دیئے ۔ انہوںنے کہاکہ مسٹر کمار ایسے گاندھی وادی ہیں کہ مہاتما گاندھی کے قاتلوں کے ساتھ مل کر سرکار بنا لیا ہے ۔ اس کا نتیجہ ہوا کہ بہار میںآج دنگے اور موب لنچنگ کی واردات عام ہو گئی ہیں۔ وہ ایسے ماحولیات کے محافظ بنے ہیںکہ پلاسٹک ۔ گٹکھا پر روک لگا کر خود ایک ہفتے میں ہی بھول گئے اور اب جل ۔ جیون۔ ہریالی کے نام پر ایک غریب ریاست کی دولت میں وسیع پیمانے پر انتخابی فائدہ کیلئے سیندھ ماری کا منصوبہ ہے ۔

آرجے ڈی نے کہاکہ ساڑھے 24 ہزار کروڑ روپے سے بہار جیسی ریاست میں کئی اسکولوں کی بدتر حالت میں سدھار کیاجاسکتاہے۔ لاکھوں نوجوانوں کو روزگار دیئے جاسکتے ہیں ۔ ریاست کے سبھی اسپتالوںمیں مل رہی سہولیات کو مزید بہتر کیاجاسکتا ہے۔ کئی یونیورسیٹیوں کا قیام عمل میں لایاجاسکتا ہے ۔ ہر سال سیلاب اور سیلاب راحت گھوٹالہ جھیلنے والے ریاست بہارمیں سیلاب روکنے کیلئے قدم اٹھائے جاسکتے ہیں یا آئندہ کئی سالوں تک سیلاب ۔ خشک سالی سے متاثرین کو راحت پہنچائی جاسکتی ہے ۔ نقل مکانی کا کرب جھیلنے والے بہار میں روزگار کی تخلیق کے اپائے تلاش کئے جاسکتے تھے ۔ذاتی سرمایہ کاروی کو فروغ دینے کیلئے ضروری انفرا اسٹرکچر کو کھڑاکیاجاسکتا تھا۔ لیکن وزیراعلیٰ نتیش کمار کو عوامی ضرورتوں سے کیا مطلب ۔ انہیں بس اپنی کرسی ، اپنی سیاست اور انتخاب کی فکر ہے ۔


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.