بہار کے دوسرے اضلاع کی طرح کشن گنج ضلع میں بھی معاہدے پر بحال اساتذہ گزشتہ 17 فروری سے ہڑتال پر ہیں۔ ان کے مختلف مطالبات ہیں۔ مساوی کام کے عوض میں مساوی تنخواہ کے علاوہ ریاستی اہلکاروں کی حیثیت، پینشن اسکیم اور ملازمت کی شرط طے وغیرہ مطالبات ہیں۔
بتا دیں کہ ریاست بھر میں معاہدہ پر بحال اساتذہ ہڑتال پر ہیں، میٹرک کے امتحانات میں بھی اساتذہ حصہ نہیں لئے تھے جس کی وجہ سے انتظامیہ کو امتحان کرانے میں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔کوچادھامن حلقہ کے اپگریڈ مڈل اسکول موہرہ میں آج سینکڑوں معاہدے پر بحال اساتذہ کی خصوصی میٹنگ ہوئی، جس میں طے پایا کہ آئندہ کل سے بی آر سی کوچادھامن میں اساتذہ لامحدود دھرنے پر بیٹھیں گے۔
اس سلسلے میں پرویز عالم نے کہا کہ سرکار ہماری بنیادی ضروریات پوری کر دے۔ ہماری مانگیں مان لے، ہم ہڑتال سے فوراً لوٹ آئیں گے لیکن اگر سرکار ہماری مانگیں پوری نہیں کرتی ہے تو ہم چار لاکھ اساتذہ مسلسل احتجاج کرتے رہیں گے، ضرورت پڑی تو سڑک پر اتر آئیں گے۔
وہیں ارون کمار ٹھاکر نے کہا کہ اپنی مانگوں کو لیکر ہمارا احتجاج کرنا سرکار کو ناگوار گزر رہا ہے۔ ہمیں طرح۔ طرح سے پریشان کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ہمارے مطالبات ٹھکرائے جا رہے ہیں لیکن سرکار بھی یہ اچھی طرح جان لے کہ ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔ اس وقت تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا جب تک کہ سرکار ہماری مانگیں مان نہیں لیتی۔