ریاست بہار کے کشن گنج اسمبلی حلقہ میں ضمنی انتخاب کے پیش نظر مجلس اتحاد المسلمین کے باغی لیڈر تسحیرالدین نے پارٹی کے موجودہ امیدوار قمر الہدا کو حمایت کا اعلان کردیا ہے۔
تسحیرالدین کے اس فیصلے سے جہاں ایک طرف مجلس کے حامیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے وہیں کانگریس کے خیمے میں سناٹا چھا گیا ہے۔
وجہ صاف ہے کہ اب مجلس کا ووٹ دو جگہ تقسیم نہیں ہوگا بلکہ ایک امیدوار ہونے سے ایم آئی ایم کے امیدوار کو مضبوطی ملے گی۔
غور طلب ہےکہ گزشتہ دنوں ٹکٹ نہ ملنے سے مجلس اتحاد المسلمین کے سینئر رہنماء تسحیرالدین نے پارٹی سے بغاوت کر آزاد امیدوار کے طور پر اپنا پرچہ داخل کیا تھا تاہم آج اچانک مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر اختر الایمان اور ایم آئی ایم کے امیدوار قمرالہدا نے ایک ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کر سب کو چونکا دیا۔
دراصل گزشتہ دنوں جب تسحیر الدین کو ٹکٹ نہیں ملا تھا تب ان کے حامیوں نے اختر الایمان کا پوسٹر جلاتے ہوئے یہ الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے 50 لاکھ میں سیٹ کا سودا کر اپنا ایمان بیچ دیا ہے۔
وہیں پرچہ داخل کرنے کے بعد خود تسحیرالدین نے الزام لگایا تھا کہ اخترالایمان ایمان نہیں بے ایمان ہیں اور وہ کبھی نہیں چاہتے ہیں کہ ان سے پہلے کوئی بھی کشن گنج سے مجلس کی ٹکٹ پر الیکشن لڑے۔
حالانکہ اس وقت اخترالایمان نے اس معاملہ پر خاموشی اختیار کر لی تھی لیکن آج جب وہ میڈیا سے مخاطب ہوئے تو انہوں نے کہا کہ اگر صبح کا بھولا شام کو گھر واپس لوٹ آئے تو اسے بھولا نہیں کہتے۔