ریاست بہار کے ارریہ میں منعقد تعلیمی بیداری کانفرنس میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن اور دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنو کے سابق استاذ حدیث حضرت مولانا سید سلمان ندوی نے تعلیم کی اہمیت بتاتے ہوئے کہا کہ موجودہ وقت میں تعلیم سب سے بڑا ہتھیار ہے، تعلیم کے بغیر کسی بھی شعبے میں ترقی ممکن نہیں، آج مسلمان سب سے زیادہ اسی شعبہ میں پیچھے ہے، جس تعلیم کو آج سے چودہ سو قبل مذہب اسلام نے فرض قرار دیا تھا، کہا گیا تھا تمہیں علم حاصل کرنے کے لئے چین کا سفر کرنا پڑے تو چین جاؤ، آج مسلمانوں کے زوال کی سب سے بڑی وجہ ناخواندہ ہے۔
دراصل ارریہ کے جوکی ہاٹ بلاک کے بگڈھرا گاؤں میں تعلیمی بیداری کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ تعلیمی بیداری کانفرنس کا انعقاد یونک کلب کی جانب سے کیا گیا تھا۔
پروگرام کے آرگنائزر نازش نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ ہم اہلیان بگدھرا خوش قسمت ہیں کہ حضرت مولانا کی تشریف آوری ارریہ کی سرزمین پر ہوئی ہے۔
وہیں نظامت کے فرائض جمعیۃ علماء ہند ضلع ارریہ کے سیکرٹری مفتی ہمایوں اقبال ندوی نے کی. استقبالیہ کلمات مولانا مصور عالم چترویدی ندوی نے پیش کیا۔
اس موقع پر مولانا سلمان ندوی نے کہا کہ تعلیم کی کوشش ہر سطح سے ہونی چاہئے، ایک چھوٹے سے مکتب سے اس کی شروعات کریں، دالعلوم دیوبند کا آغاز ایک چھوٹے سے مکتب سے ہوا تھا لیکن آج یہ ادارہ آج عالمی شناخت رکھتا ہے۔