بہار میں گیا کے گاندھی میدان میں آئندہ تین اپریل کو بین الاقوامی فیضانِ تصوف کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا جس میں مکہ و مدینہ منورہ کے علاوہ بغداد، مصر، لندن، پاکستان، امریکہ سے صوفیائے کرام شرکت کریں گے۔
مگدھ کی سرزمین پر پہلی بار پوری دنیا کے صوفیائے کرام جمع ہوں گے۔ اس کانفرنس میں بھارت کے مشہور مقررین کے علاوہ دیگر ملکوں کے صوفیا بھی شرکت کریں گے۔ ان میں خاص طور پر مصر کی جامعہ الازہر یونیورسٹی کے مشہور عالم شیخ الممدود، عراق کے محمد علی الحربی، مدینہ منورہ کے جعفر حسینی الشجالی، لندن کے محمد سعید الحسینی، پاکستان کے مشہور شاعر حافظ طاہر رضا شریک ہوں گے۔
اس کے علاوہ اس کانفرنس میں خواجہ غریب نواز اجمیر شریف کے سجادہ نشیں سید مہندی میاں، نظام الدین اولیاء دہلی کے سجادہ نشیں سید صادق سرور حسین نظامی، قطب الدین بختیار کاکی کے سجادہ نشیں سید بدر ربانی، بریلی شریف سے عمر رضا خاں، کچھوچھہ شریف سے سید حمزہ اشرف میاں، خانقاہ برکاتیہ مارہرہ شریف کے سجادہ نشین سید نجیب حیدر میاں کے علاوہ بہار کی خانقاہوں کے سجادگان بھی موجود ہوں گے جنہوں نے اس کانفرنس میں شرکت کرنے کی دعوت قبول کرلی ہے۔
اس کانفرنس کی کامیابی کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جس کے کنوینر مولانا عمر نورانی ہوں گے جبکہ اس کے کوآرڈینیٹر اقبال حسین بنائے گئے ہیں۔
اس تعلق سے اقبال حسین نے کہا کہ اس کے ذریعہ ہم اپنے بھائیوں کو پیار، محبت اور بھائی چارے کا پیغام دیں گے۔ ہم لوگوں تک صوفیاء کرام کی باتیں پہنچائیں گے۔ اس کے علاوہ پروگرام میں تشریف لا رہے جامعہ ازہر کے مہتمم سے یہاں کے اداروں کے الحاق کے لیے گزارش کی جائے گی تاکہ ہمارے بچے بھی مصر میں رہ کر اعلی تعلیم حاصل کرسکیں۔
مولانا عمر نورانی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ صوفیاء کرام کا مقدس طبقہ ہی تھا جس نے دنیا کو امن اور محبت کا عملی پیغام دیا۔ آج مسلم معاشرہ ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کو صوفیا کی تعلیم کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع پر خاص طور پر دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنے کی کوششوں کو پُرزور طریقے سے رد کیا جائے گا۔ اس کانفرنس کے ذریعے پیغام دیا جائے گا کہ اسلام سے دہشت گردی کا دور دور تک تعلق نہیں ہے۔