ارریہ کالج کے طلبا نے الزام عائد کیا کہ ' اے بی وی پی طلبا یونین کی جانب سے طلبا کو داخلہ فارم اضافی قیمت پر دیے جا رہے ہیں اور یہ سب کالج انتظامیہ کی پشت پناہی کے سبب ای بی وی پی کر رہی ہے۔'
تفصیلات کے مطابق جن ادھیکار پارٹی طلبا یونین نے کالج انتظامیہ کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا اور الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'ارریہ کالج انتظامیہ کے باہمی تعاون سے اے بی وی پی فارم کو غلط طریقے سے فروخت کر رہا ہے۔'
مشتعل طلبا نے ارریہ کالج میں تالا لگا کر پرنسپل رؤف انور کو یرغمال بنا لیا۔
اس معاملے میں جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے کالج پرنسپل رؤف انور سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ 'مجھے اطلاع ملی ہے کہ اے بی وی پی کالج کے فارم پر جعلی مہر لگا کر اسے فروخت کر رہی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'اس معاملے کی باریک بینی سے جانچ کرائی جائے گی اور طلبا سے اضافی رقم وصول کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔'
پرنسپل نے مزید کہا کہ 'کالج انتظامیہ اس معاملے کے تئیں کافی سنجیدہ ہے اور کالج کو بدنام کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔'
دوسری جانب اے بی وی پی کا کہنا ہے کہ 'یہ فارم کالج انتظامیہ کے کہنے پر ہی طلبا کے درمیان تقسیم کیے جا رہے ہیں لیکن کسی بھی طرح کی اضافی رقم نہیں لی جارہی ہے۔'
اے بی وی پی نے مزید کہا کہ 'کالج پرنسپل کے ذریعے ہی لوگوں کو فارم مہیا کرایا گیا ہے لیکن کچھ لوگ اسے سیاسی رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔'
طلبا کے مظاہرے کے بعد ٹاؤن تھانہ کے پولیس اہلکار وہاں پہنچ کر انہیں سمجھایا اور معاملے کو حل کیا۔