آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سکریٹری و ترجمان مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے بہار کے ضلع دربھنگہ کے دورے کے درمیان ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'ابھی جو ملک بھر میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کیے جا رہے ہیں، وہ ایک صحیح قدم ہے لیکن یہ احتجاج پرامن طریقے سے کیے جانے چاہیے-'
انہوں نے کہا کہ 'سی اے اے جو قانون بنایا گیا ہے، وہ آئین کے خلاف ہے۔ ہمارے ملک کے آئین میں یہ کہیں نہیں لکھا گیا ہے کہ آپ مذہب کی بنیاد پر کوئی قانون بنائیں۔'
مرکزی حکومت کو اگر شہریت ہی دینی تھی تو یہ قانون ہمارے ملک میں پہلے سے ہی ہے کہ آپ دوسرے ممالک کے لوگوں کو شہریت دے سکتے ہیں، اس نئے قانون کی ضرورت نہیں تھی۔ وہیں ہمارے مسلم پرسنل لا بورڈ کا یہ ایجنڈا بھی نہیں ہے لیکن میں اس موضوع پر ایک عام شہری کی طرف سے اپنی رائے رکھ رہا ہوں۔'
انہوں نے کہا کہ میں ملک میں اس سی اے اے اور این آر سی کے خلاف پرامن ماحول میں احتجاج کرنے والے لوگوں کو مبارک باد دیتا ہوں اور اپیل کرتا ہوں ملک کے تمام شہری سے کہ وہ اس قانون کے خلاف آواز بلند کریں-