ETV Bharat / state

سی اے اے مخالف احتجاج صد فیصد درست: مولانا خالد سیف اللہ

ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ کے دورے پر آئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سکریٹری و ترجمان مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے سی اے اے اور این آر سی سے متعلق ای ٹی وی بھارت پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت
مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت
author img

By

Published : Feb 10, 2020, 5:08 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 9:27 PM IST

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سکریٹری و ترجمان مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے بہار کے ضلع دربھنگہ کے دورے کے درمیان ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'ابھی جو ملک بھر میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کیے جا رہے ہیں، وہ ایک صحیح قدم ہے لیکن یہ احتجاج پرامن طریقے سے کیے جانے چاہیے-'

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت


انہوں نے کہا کہ 'سی اے اے جو قانون بنایا گیا ہے، وہ آئین کے خلاف ہے۔ ہمارے ملک کے آئین میں یہ کہیں نہیں لکھا گیا ہے کہ آپ مذہب کی بنیاد پر کوئی قانون بنائیں۔'

مرکزی حکومت کو اگر شہریت ہی دینی تھی تو یہ قانون ہمارے ملک میں پہلے سے ہی ہے کہ آپ دوسرے ممالک کے لوگوں کو شہریت دے سکتے ہیں، اس نئے قانون کی ضرورت نہیں تھی۔ وہیں ہمارے مسلم پرسنل لا بورڈ کا یہ ایجنڈا بھی نہیں ہے لیکن میں اس موضوع پر ایک عام شہری کی طرف سے اپنی رائے رکھ رہا ہوں۔'

انہوں نے کہا کہ میں ملک میں اس سی اے اے اور این آر سی کے خلاف پرامن ماحول میں احتجاج کرنے والے لوگوں کو مبارک باد دیتا ہوں اور اپیل کرتا ہوں ملک کے تمام شہری سے کہ وہ اس قانون کے خلاف آواز بلند کریں-

کس نے اپنے نام کیا آسکر 2020؟

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سکریٹری و ترجمان مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے بہار کے ضلع دربھنگہ کے دورے کے درمیان ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'ابھی جو ملک بھر میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کیے جا رہے ہیں، وہ ایک صحیح قدم ہے لیکن یہ احتجاج پرامن طریقے سے کیے جانے چاہیے-'

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت


انہوں نے کہا کہ 'سی اے اے جو قانون بنایا گیا ہے، وہ آئین کے خلاف ہے۔ ہمارے ملک کے آئین میں یہ کہیں نہیں لکھا گیا ہے کہ آپ مذہب کی بنیاد پر کوئی قانون بنائیں۔'

مرکزی حکومت کو اگر شہریت ہی دینی تھی تو یہ قانون ہمارے ملک میں پہلے سے ہی ہے کہ آپ دوسرے ممالک کے لوگوں کو شہریت دے سکتے ہیں، اس نئے قانون کی ضرورت نہیں تھی۔ وہیں ہمارے مسلم پرسنل لا بورڈ کا یہ ایجنڈا بھی نہیں ہے لیکن میں اس موضوع پر ایک عام شہری کی طرف سے اپنی رائے رکھ رہا ہوں۔'

انہوں نے کہا کہ میں ملک میں اس سی اے اے اور این آر سی کے خلاف پرامن ماحول میں احتجاج کرنے والے لوگوں کو مبارک باد دیتا ہوں اور اپیل کرتا ہوں ملک کے تمام شہری سے کہ وہ اس قانون کے خلاف آواز بلند کریں-

کس نے اپنے نام کیا آسکر 2020؟

Intro:آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سکریٹری و ترجمان مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اپنے دربھنگہ دورے کے درمیان ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی جو ملک بھر میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کئے جا رہے ہیں وہ ایک سہی قدم ہے لیکن یہ احتجاج پر امن طریقے سے کئے جانے چاہیے - سی اے اے جو قانون بنایا گیا ہے وہ آئین کے تحت سہی نہیں ہے، ہمارے ملک کے آئین میں یہ کہیں نہیں لکھا گیا ہے کہ آپ مزہب کی بنیاد پر کوئی قانون بنائیے، مرکزی حکومت کو اگر شہریت ہی دینی تھی دوسرے ممالک کے لوگوں کو تو یہ قانون تو پہلے سے بھی ہے کہ آپ انہیں شہریت دے سکتے تھے اس نئے شہریت قانون کی ضرورت نہیں تھی، وہیں ہمارے مسلم پرسنل لا بورڈ کا یہ اجیندا بھی نہیں ہے لیکن میں اس موضوع پر ایک عام شہری کی طرف سے اپنی رائے رکھ رہا ہوں، میں ملک میں اس سی اے اے اور این آر سی کے خلاف پر امن ماحول میں احتجاج کرنے والے لوگوں کو مبارک باد دیتا ہوں اور اپیل کرتا ہوں ملک کے تمام شہری سے کہ وہ اس قانون کے خلاف آواز بلند کریں -
بائٹ - - - مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب ،سکریٹری و ترجمان آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ


Body:نہیں


Conclusion:نہیں
Last Updated : Feb 29, 2020, 9:27 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.