بہار میں محکمہ صحت اس وبائی مرض کے دور میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوا ہے۔ دن بہ دن کورونا متاثرہ مریضوں اور ان کے اہل خانہ کی دردناک کہانیاں سرخیوں میں آتی رہتی ہیں۔
کورونا مریضوں کے مرنے کے بعد بھی انہیں اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان کی لاشیں گھنٹوں لاوارث پڑی رہتی ہیں لیکن انہیں ہٹانے اور ان کی آخری رسومات کے لیے کوئی مناسب انتظام نہیں کیا گیا ہے۔
ایک تازہ ترین معاملہ پٹنہ شہر کے چوک تھانہ علاقے کے ہر مندر گلی علاقے میں سامنے آیا ہے۔ جہاں 50 سالہ ایک کورونا مریض کی گھر میں قرنطینہ میں رہنے کے بعد بھی موت ہوگئی۔ ان کی موت تقریباً صبح 4 بجے ہوئی تھی۔ موت کے بعد خاندان اور مقامی لوگوں نے انتظامیہ اور محکمہ صحت کو اطلاع دی کہ ان کی لاش کو ہٹانے کا انتظام کیا جائے لیکن بہار کے محکمہ صحت کی طرف سے کوئی مناسب انتظام نہیں کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:'بھارت کو چین کے ساتھ کس طرح نمٹنا چاہئے؟' راہل گاندھی آج وضاحت کریں گے
ہلاک شخص کے بیٹوں نے فون کے ذریعہ تمام افسران کو معلومات فراہم کی لیکن 10 گھنٹے بعد بھی محکمہ صحت کی طرف سے کوئی انتظام نہیں کیا گیا۔ کافی جدوجہد کے بعد محکمہ صحت نے قریب 11 گھنٹے کے بعد بغیر میڈیکل ٹیم کے صرف ڈرائیور کے ساتھ ایمبولینس بھیجا جس کے بعد ہلاک ہونے والے شخص کے دونوں بیٹے راجیو اور سنجیو نے خود پی پی ای کٹ پہن کر اپنے والد کو ایمبولینس پر لے گئے جبکہ انہیں یہ بھی معلوم نہیں ہے کہ کورونا سے مرنے والے مریضوں کی آخری رسومات کہاں ادا کی جاتی ہے۔
راجیو اور سنجیو نے ایک ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر جاری کیا ہے۔ ویڈیو میں صاف طور پر نظر آرہا ہے کہ ہلاک شخص کے دونوں بیٹے کیسے پی پی ای کٹ پہن کر اپنے والد کو گھر سے لے کر ایمبولینس تک لائے اور پھر گاڑی میں سوار کیا۔ انفیکشن پھیلنے کے ڈر سے کوئی ان کی مدد بھی نہیں کر پا رہا تھا۔ ایمبولینس لانے والا ڈرائیور بھی بغیر کسی کٹ کے یہاں پہنچا تھا۔
ڈرائیور نے بتایا کہ اسے آنے کے لیے صرف گھر کا پتہ دیا گیا تھا اور اس کا کام صرف ایمبولینس کو لانا تھا۔ اس کے ساتھ محکمہ کی کوئی ٹیم نہیں آئی ہے۔
واضح رہے کہ مثبت مریضوں کی لاش کو لانے کے لیے خود محکمہ صحت کی ٹیم آتی ہے لیکن راجدھانی پٹنہ میں مریضوں کی موت کے بعد لاش کو لانے کے لیے صرف ایمبولینس بھیج دی جاتی ہے۔
محکمہ صحت کی لاپروائی کی وجہ سے ایک لاش کو اٹھانے میں قریب 14 گھنٹے کا وقفہ لگ جاتا ہے۔ مریضوں کے اہل خانہ کو بغیر میڈیکل ٹیم کے لاش کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔ اس کے باوجود وزیر صحت منگل پانڈے دعوی کرتے ہیں کہ پورے بہار میں صحت کا نظام سب سے بہتر ہے۔