ETV Bharat / state

سمستی پور کے معصوم کی کہانی، جس کے والدین اسے تنہا دہلی چھوڑ آئے تھے - انڈیا کیئرس

ریاست بہار کے ضلع سمستی پور کے ایک مزدور خاندان نے لاک ڈاؤن سے پہلے دہلی میں اپنے بیٹے کو کسی رشتہ دار کے پاس چھوڑ دیا تھا، لیکن لاک ڈاؤن کے بعد ان کے رشتہ داروں نے بچے کو گھر سے باہر نکال دیا۔

سمستی پور کے معصوم کی کہانی
سمستی پور کے معصوم کی کہانی
author img

By

Published : May 23, 2020, 8:33 PM IST

کورونا سے بچنے کے لیے پورے ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔اس نافذ لاک ڈاؤن میں مہاجر مزدوروں کی ایسی ایسی تصویریں سامنے آرہی ہے جو ذہن و دل کو جھنجھوڑ کر رکھ دے رہی ہے۔ایسی ایک داستان بہار کے سمستی پور سے جڑی ہوئی ہے۔

پارک میں بنا ایک دوست
پارک میں بنا ایک دوست

دراصل، لاک ڈاؤن نافذ ہونے سے قبل سمستی پور کا رہنے والا ایک مزدور خاندان دہلی سے واپس اپنے گھر آگیا تھا، لیکن اپنے بچے کو وہیں دہلی میں کسی رشتہ دار کے پاس چھوڑ آئے تھے۔کورونا انفیکشن میں متواتر طور پر ہورہے اضافے کے بعد پورے ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا جس کے بعد رشتے دار نے معصوم کو گھر سے باہر نکال دیا۔

پارک میں بنا ایک دوست
پارک میں بنا ایک دوست

پارک کی بینچ بنی سہارا

رشتے داروں کے نکالے جانے کے بعد بچے نے دہلی کے دوارکا میں واقع ایک پارک کو اپنا آشیانہ بنایا ۔نہ جیب میں پیسے تھے اور نہ ہی گھر میں بات کرنے کے لیے فون اور لاک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے بچے کی مدد کرنے کے لیے بھی سڑک پر کوئی موجود نہیں تھا۔

کتوں کو کھانا دینے والی خاتون کی پڑی نگاہ

دن کسی طرح گزارنے کے بعد بچہ پارک کی بینچ مین کتوں کے ساتھ سونے پر مجبور تھا۔یوگیتا نامی خاتون پارک میں روز کتوں کو کھانا کھلانے آتی تھی جہاں ان کی نظر بچہ پر گئی۔بچہ سے بات کرنے پر یوگیتا نے بچے کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا۔یوگیتا نے سوشل میڈیا پر بچے کی تصویر کو پوسٹ کر لوگوں سے مدد کرنے کی اپیل کی۔

اسنیہا نے ای ٹی وی بھارت کو بتائی مکمل کہانی

ای ٹی وی بھارت نے اس معاملے کو لے کر دوارکا سیکٹر 1 میں رہنے والی سنیہا سے باتی کی،اسنیہا نے بتایا کہ یوگیتا کے انسٹا گرام پیج پر بچے کی تصویر دیکھی۔اس پر میں نے اس سے رابطہ کیا ۔انہوں نے پارک کا نام بتایا اور وہاں پہنچ کر میں نے بچے سے پوری جانکاری اکٹھا کی ۔

بچے نے اسنیہا سے بتایا کہ انکل نے اسے لاک ڈاؤن کے دوران گھر سے نکال دیا ۔اس کے بعد وہ عوامی بیت الخلاء پر رہا پھر پارک میں رہنے کے لیے چلا آیا۔

سوشل میڈیا سے پہنچی مدد

پارک میں معصوم کی اس حالات کو دیکھ کر اسنیہا نے ٹوئیٹر کے ذریعہ لوگوں سے مدد کی اپیل کی۔اسنیہا نے اپنے ٹوئیٹ پر لکھا ایک بچہ سمستی پور اپنے والدین کے پاس جانا چاہتا ہے۔اس کے والدین نے لاک ڈاؤن سے قبل انکل کے گھر چھوڑ آئے تھے۔جنہوں نے اسے پارک میں رہنے کے لیے چھوڑ دیا ہے۔سڑکیں محفوظ نہیں ہے۔اسنیہا نے اس ٹوئیٹ کے ساتھ انڈیا کیئرس کو ٹیگ کیا۔

ان آئی پی ایس افسروں نے مدد کی

آئی پی ایس ارون بوتھرا اور آئی پی ایس سنجے کمار نے اس ٹوئیٹ کا جائزہ لیتے ہوئے معصوم کی مدد کی۔انہوں نے پٹنہ سے بچے کے والدین کو دہلی بلانےکا انتظام کیا کیونکہ بچہ کو اکیلے پٹنہ بھیجنے میں کوئی مشکل نہ ہو۔

آخر کار بچے نے والدین سے ملاقات کی

سنیچر کو بیٹے کے والدین دہلی پہنچے۔اس دوران آئی پی ایس افسر کی ٹیم مسلسل بچے کے والدین سے رابطے میں تھے۔اتنی مشکلوں کے بعد آج بچے نے اپنے والدین سے ملاقات کی۔

آئی پی ایس ارون بوتھر نے ٹوئیٹ کر پورے معاملے کی جانکاری دی۔وہیں انہوں نے اسنیہا سے فون پر بات چیت کے دوران بتایا کہ والدین جہاں کرایہ پر رہتے ہیں وہیں وہ اپنے بیٹے کے ساتھ پہنچ گئے ہیں۔لڑک کے والد بے روزگار ہیں۔اب وہ پھر سے نوکری کی تلاش کریں گے۔

واضح رہے کہ آئی پی ایس ارون بوتھرا نے ملک بھر میں تین ہزار رضاکاروں کے ساتھ اسی طرح کا کام کررہے ہیں۔

کورونا سے بچنے کے لیے پورے ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔اس نافذ لاک ڈاؤن میں مہاجر مزدوروں کی ایسی ایسی تصویریں سامنے آرہی ہے جو ذہن و دل کو جھنجھوڑ کر رکھ دے رہی ہے۔ایسی ایک داستان بہار کے سمستی پور سے جڑی ہوئی ہے۔

پارک میں بنا ایک دوست
پارک میں بنا ایک دوست

دراصل، لاک ڈاؤن نافذ ہونے سے قبل سمستی پور کا رہنے والا ایک مزدور خاندان دہلی سے واپس اپنے گھر آگیا تھا، لیکن اپنے بچے کو وہیں دہلی میں کسی رشتہ دار کے پاس چھوڑ آئے تھے۔کورونا انفیکشن میں متواتر طور پر ہورہے اضافے کے بعد پورے ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا جس کے بعد رشتے دار نے معصوم کو گھر سے باہر نکال دیا۔

پارک میں بنا ایک دوست
پارک میں بنا ایک دوست

پارک کی بینچ بنی سہارا

رشتے داروں کے نکالے جانے کے بعد بچے نے دہلی کے دوارکا میں واقع ایک پارک کو اپنا آشیانہ بنایا ۔نہ جیب میں پیسے تھے اور نہ ہی گھر میں بات کرنے کے لیے فون اور لاک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے بچے کی مدد کرنے کے لیے بھی سڑک پر کوئی موجود نہیں تھا۔

کتوں کو کھانا دینے والی خاتون کی پڑی نگاہ

دن کسی طرح گزارنے کے بعد بچہ پارک کی بینچ مین کتوں کے ساتھ سونے پر مجبور تھا۔یوگیتا نامی خاتون پارک میں روز کتوں کو کھانا کھلانے آتی تھی جہاں ان کی نظر بچہ پر گئی۔بچہ سے بات کرنے پر یوگیتا نے بچے کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا۔یوگیتا نے سوشل میڈیا پر بچے کی تصویر کو پوسٹ کر لوگوں سے مدد کرنے کی اپیل کی۔

اسنیہا نے ای ٹی وی بھارت کو بتائی مکمل کہانی

ای ٹی وی بھارت نے اس معاملے کو لے کر دوارکا سیکٹر 1 میں رہنے والی سنیہا سے باتی کی،اسنیہا نے بتایا کہ یوگیتا کے انسٹا گرام پیج پر بچے کی تصویر دیکھی۔اس پر میں نے اس سے رابطہ کیا ۔انہوں نے پارک کا نام بتایا اور وہاں پہنچ کر میں نے بچے سے پوری جانکاری اکٹھا کی ۔

بچے نے اسنیہا سے بتایا کہ انکل نے اسے لاک ڈاؤن کے دوران گھر سے نکال دیا ۔اس کے بعد وہ عوامی بیت الخلاء پر رہا پھر پارک میں رہنے کے لیے چلا آیا۔

سوشل میڈیا سے پہنچی مدد

پارک میں معصوم کی اس حالات کو دیکھ کر اسنیہا نے ٹوئیٹر کے ذریعہ لوگوں سے مدد کی اپیل کی۔اسنیہا نے اپنے ٹوئیٹ پر لکھا ایک بچہ سمستی پور اپنے والدین کے پاس جانا چاہتا ہے۔اس کے والدین نے لاک ڈاؤن سے قبل انکل کے گھر چھوڑ آئے تھے۔جنہوں نے اسے پارک میں رہنے کے لیے چھوڑ دیا ہے۔سڑکیں محفوظ نہیں ہے۔اسنیہا نے اس ٹوئیٹ کے ساتھ انڈیا کیئرس کو ٹیگ کیا۔

ان آئی پی ایس افسروں نے مدد کی

آئی پی ایس ارون بوتھرا اور آئی پی ایس سنجے کمار نے اس ٹوئیٹ کا جائزہ لیتے ہوئے معصوم کی مدد کی۔انہوں نے پٹنہ سے بچے کے والدین کو دہلی بلانےکا انتظام کیا کیونکہ بچہ کو اکیلے پٹنہ بھیجنے میں کوئی مشکل نہ ہو۔

آخر کار بچے نے والدین سے ملاقات کی

سنیچر کو بیٹے کے والدین دہلی پہنچے۔اس دوران آئی پی ایس افسر کی ٹیم مسلسل بچے کے والدین سے رابطے میں تھے۔اتنی مشکلوں کے بعد آج بچے نے اپنے والدین سے ملاقات کی۔

آئی پی ایس ارون بوتھر نے ٹوئیٹ کر پورے معاملے کی جانکاری دی۔وہیں انہوں نے اسنیہا سے فون پر بات چیت کے دوران بتایا کہ والدین جہاں کرایہ پر رہتے ہیں وہیں وہ اپنے بیٹے کے ساتھ پہنچ گئے ہیں۔لڑک کے والد بے روزگار ہیں۔اب وہ پھر سے نوکری کی تلاش کریں گے۔

واضح رہے کہ آئی پی ایس ارون بوتھرا نے ملک بھر میں تین ہزار رضاکاروں کے ساتھ اسی طرح کا کام کررہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.