گرمی کے موسم میں انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں اور پرندوں کو بھی پانی کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ دیکھا جاتا ہے کہ زیادہ تر لوگ گرمیوں میں جانور کے پینے کے پانی پر دھیان نہیں دیتے ہیں، خاص طور پر انتظامیہ کی جانب سے اس طرح کی پہل نہیں ہوتی ہے لیکن کچھ علاقے ایسے بھی ہیں جہاں کے سماجی کارکنوں کی جانب سے ندی پوکھر میں جانور اور پرندوں کے لیے پینے کے پانی کا انتظام کیا جاتا ہے۔ انہی میں ایک سماجی رکن چھوٹن خان ہیں، چھوٹن خان ہر برس گرمی شروع ہوتے ہی ندی پوکھر آہر تالاب اور دیگر میدانی علاقوں میں پانی کا انتظام کراتے ہیں۔ Water Management for Animals and Birds
ندیوں میں جے سی بی مشینوں کے ذریعے وہ گہرا گڑھا کراتے ہیں اور جہاں زیر زمین پانی کی سطح نیچے ہے۔ وہاں پر بورنگ کراکر پانی نکالتے ہیں، ان کی طرف سے ہر برس لاکھوں روپیے اس پر خرچ کیے جاتے ہیں۔ چھوٹن خان نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پیاسے کی پیاس بجھانا ثواب ہے چونکہ جانور آپ سے پانی مانگ نہیں سکتے اور اس طرح کی زبردست گرمی میں ندی نالے پوکھر آہر تالاب خشک ہوجاتے ہیں، تو اس صورت میں جانور پرندوں کو پانی نہیں ملتا ہے، کچھ برسوں پہلے مجھے جانوروں کو پانی کے لیے تڑپتے دیکھ کر دلی تکلیف ہوئی اور یہ احساس ہوا کہ اس سمت میں بھی کام کرنا ہے۔ تبھی سے اس کام کو ہر برس انجام دیتے ہیں، لاکھوں روپیے اس پر ان کے خرچ ہوتے ہیں حالانکہ انہیں اسکام کے لیے انتظامیہ کی جانب سے کوئی مدد نہیں ملتی ہے۔ واضح رہے کہ ضلع گیا میں ہر برس گرمی کے موسم میں پانی کی سطح نیچے چلی جاتی ہے جس کی وجہ سے یہاں پانی کا بحران ہوجاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: