بہار کے سابق وزیر اور پھلواری شریف سے رکن اسمبلی شیام راجک جے ڈی یو چھوڑ کر آر جے ڈی میں باضابطہ شامل ہوگئے۔
انہوں نے اسمبلی جاکر اسپیکر کو اپنا استعفی پیش کیا۔ شیام رجک 11 سال بعد آر جے ڈی میں واپس آئے ہیں۔ اپنے گھر واپس آنے پر جہاں وہ ایک طرف جذباتی نظر آئے وہیں دوسری طرف انہوں نے نتیش حکومت پر دلتوں کو نظر انداز کرنے کا بھی سنگین الزام عائد کیا ہے۔
سابق وزیر شیام رجک نے کہا کہ نتیش کمار نے دلتوں کو متحد کرنے کی ان کی کوششوں کو پسند نہیں کیا جس کی وجہ سے انہیں پارٹی سے درکنار کردیا گیا۔
اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے رابڑی دیوی کی رہائش گاہ پر شیام رجک کوپارٹی رکنیت دلائی۔ شیام رجک نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ تیجسوی یادو کی قیادت میں پارٹی نئی بلندیاں طئے کریگی۔ انہوں نے اس کا بھی یقین دلایا کہ بہار کے عوام تیجسوی یادو کی قیادت میں اپنی اگلی حکومت تشکیل دلائے گی۔
انتخابی سال میں جے ڈی یو چھوڑنے اور آر جے ڈی میں شامل ہونے کے بارے میں سابق وزیر نے کہا کہ پارٹی میں انہیں مسلسل نظرانداز کیا جارہا تھا۔ وہ دلتوں کو متحد کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اس کے لئے انہوں نے متعدد میٹنگیں بھی کیں لیکن نتیش کمار نے ان کی کوششوں کو پسند نہیں کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیراعلیٰ دلتوں کو پسند نہیں کرتے ہیں اور اسی وجہ سے انہیں پارٹی میں مستقل طور پر درکنار کیا گیا۔
شیام رجک نے لوک جن شکتی پارٹی کے صدر کی تشویش پر کہا کہ رام ولاس پاسوان اور چراغ پاسوان اس صورتحال کو بہتر طور سے سمجھ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ کئی دنوں سے جاری قیاس آرائیوں کے درمیان اتوار کے روز جے ڈی یو نے وزیر شیام رجک کو عہدے سے ہٹادیا۔
اطلاعات کے مطابق شیام رجک کو پارٹی میں مستقل طور پر نظر انداز کیا جارہا تھا۔ وہ وزیر اعلی سے بات کرنا چاہتے تھے لیکن انہیں وقت نہیں دیا گیا۔ جس کی وجہ سے وہ بہت ناراض تھے۔ اور بلآخر انہوں نے جے ڈی یو کو الوداع کہہ دیا۔