گیا: نکسلیوں نے پانچ دنوں بعد ایک تعمیراتی ایجنسی شیل کمپنی کے منشی شہباز خان کو رہا کردیا ہے ، ضلع پولیس نے انکی رہائی کے بعد راحت کی سانس لی ہے۔کیونکہ ضلع پولیس کے سامنے بحفاظت رہائی کے لیے ناصرف ایک بڑا چیلنج تھا بلکہ اس بات کابھی انکشاف کرنا تھا کہ نکسلیوں نے آخر دو ملازمین جنکا تعلق اکثریتی فرقے سے تھا۔ انہیں اغوا کرکیوں اسی وقت چھوڑ دیا جبکہ اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے شہباز خان کو اغوا کر پانچ دنوں تک اپنے ساتھ نکسلیوں نے رکھا۔ایس ایس پی آشیش بھارتی پر بحفاظت بازیابی کا دباو تھا۔ یہی وجہ تھی کہ خود ایس ایس پی آشیش بھارتی اور سیٹی ایس پی ہمانشو کمار پولیس دستہ کے ساتھ رات میں بھی انتہائی نکسل متاثر علاقوں اور جنگل وپہاڑی علاقوں میں چھاپے ماری کررہے تھے۔
پولیس کاروائی سے شہباز خان کے اہل خانہ بھی مطمئن ہیں کیونکہ شہباز خان کے چچا رضی اختر خان پولیس کاروائیوں کے دوران شامل تھے ، رضی اختر خان نے ای ٹی وی بھارت سے اعتراف کرتے ہوئے کہاکہ وہ بھی پولیس کاروائی سے حیران تھے کہ رات میں بھی اعلی افسران جنگلوں وپہاڑیوں پر سرچ آپریشن چلانے میں مصروف تھے کیونکہ وہ علاقے انتہائی نکسل متاثر ہیں جہاں سرچ آپریشن چلائے جارہے تھے۔کسی وقت بھی نکسلیوں سے تصادم ہوسکتا تھا لیکن ضلع گیا کی پولیس نے امید سے زیادہ کام کیا ، یہی وجہ ہے کہ شہباز کی بحفاظت رہائی ممکن ہوسکی ہے ، رضی اختر خان نے ضلع پولیس کے اعلی افسران کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ آج انکے بچے کی بحفاظت رہائی نے پولیس کے تئیں اعتماد کو مزید پختہ کردیا ہے ۔
محسوس ہوتا تھا کہ نہیں بچے کی زندگی
نکسلیوں کے چنگل سے رہا ہوئے دھنباد ضلع کے بھولی ڈیہہ کے باشندہ شہباز خان پولیس کپتان آشیش بھارتی کی موجودگی میں واردات کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کہاکہ جب انکے دو ساتھیوں کو نکسلیوں نے رہاکردیا تو انہیں محسوس ہوا کہ اب انکی زندگی نہیں بچے گی ، مسلح تین نکسلی انہیں اپنے ساتھ لیکر جنگل میں گئے تھے۔بڑی تکلیفوں کا انہیں سامنا کرنا پڑا ، کھانے کے لیے صرف ایک وقت بسکٹ نکسلی دیتے تھے جبکہ ضروریات سے فارغ ہونے کے لیے بڑی مشکل سے اجازت دیتے۔جنگلی سوروں کے ساتھ انہیں سولاتے تھے۔امید تب جاگی جب نکسلی یہ کہتے سنے جاتے کہ پولیس کا سخت پہرہ ہے اور پولیس رات دن چھاپے مارنے میں لگی ہے ،پولیس کی سختی کی بناء پر ہی نکسلیوں نے انہیں رہا کیا ہے۔
بغیر فروتی کی ہوئی ہے رہائی
گیا کے ایس ایس پی آشیش بھارتی نے بتایاکہ پولیس کے سامنے بازیابی کا چیلنج تھا ، انکی ٹیم نے اچھی کاروائی کی جسکے نتیجے میں یہ کامیابی ملی ہے ، اغوا کرنے والے نکسلیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں جلد ہی انکی گرفتاری ممکن ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اردو میں ایک نئی صنف غزلچہ تخلیق کا دعویٰ
انہوں نے دعوی کیا کہ بناء فروتی کی رقم لیے نکسلی شہباز کق چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں واضح ہوکہ گزشتہ 24 دسمبر کی رات کو نکسلیوں نے پل تعمیر میں لگے ملازمین کو اغوا کرلیا تھا جس میں دو ملازمین کو نکسلیوں نے اسی رات کو چھوڑ دیا تھا جبکہ شہباز خان کو نکسلی اپنے ساتھ جنگل لیکر چلے گئے تھے ، گزشتہ رات کو نکسلیوں نے شہباز کو رہا کیا ہے