ایف ایس ایل کی ٹیم نے ہوٹل کے کمرے میں پہنچ کر ثبوتوں کو یکجا کیا ہے۔
واضح رہے کہ ضلع گیا کے بودھ گیا میں واقع ہوٹل بودھ ریجنسی میں گزشتہ اتوار کو شراب پارٹی میں آئی چار رقاصاؤں میں دو کے ساتھ جنسی زیادتی معاملے کاانکشاف میڈیکل رپورٹ میں کیا گیا۔
اس رپورٹ کے بعد ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس اپنا رول بخوبی ادا کر رہی ہے۔
اس معاملے میں مقامی وارڈ کونسلر وکی کمار اور کئی این جی اوز کے ڈائریکٹرز، ہوٹل مالک سمیت کل چھ افراد کے خلاف بودھ گیا تھانہ میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی جن میں سے ایک ایجنٹ کی گرفتاری کی گئی ہے۔
ایس ایس پی راجیو مشرا کی ہدایت پر معاملے کی تحقیقات سائنٹفک طریقے سے بھی کی جارہی ہے۔
اسکے لیے پٹنہ ہیڈ کواٹر سے ایف ایس ایل کی ٹیم نے بودھ گیا ہوٹل پہنچ کر جانچ پڑتال کیا ۔ ٹیم نے کمروں کی تلاشی لی ہے، جس میں کئی ثبوت ٹیم کو ہاتھ لگنے کی اطلاع ہے۔
تحقیقات میں آئی ٹیم نے کیمرے کے سامنے بولنے سے گریز کیا، البتہ ضلع پولیس کی جانب سے ملی جانکاری کے مطابق معاملے میں اہم ثبوت حاصل ہوئے ہیں جس سے واضح ہو رہا ہے کہ جنسی زیادتی کی گئی ہے۔
دونوں لڑکیوں نے عدالت میں مجسٹریٹ کے سامنے دفعہ 164 کے تحت دیئے گئے اپنے بیان میں بھی اعتراف کیا تھا کہ ان کے ساتھ چار مردوں نے جنسی زیادتی کی ہے۔
جمعرات کے روز پولیس کو میڈیکل رپورٹ موصول ہوئی اور زیادتی کی تصدیق ہوتے ہی ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ اتوار کی رات کو ہوٹل کے بند کمرے میں شراب کی پارٹی چل رہی تھی، جھارکھنڈ سے رقص کے نام پر رقاصاؤں کو بلایا گیا تھا، اسی دوران لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا۔
ہائی پروفائل معاملہ ہونے کی وجہ سے پہلے پولیس نے مبینہ طور پرمعاملے کو دبانے کی کوشش کی لیکن ایس ایس پی کو اطلاع ملنے کے بعد گہرائی سے پورے واقعے کی جانچ کرکے کاروائی شروع کی گئی۔