گیا: بہار کے ضلع گیا میں اردو زبان سیل کے زیر اہتمام اردو ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے فروغ اردو پروگرام کا انعقاد Urdu Seminar Held in Gaya کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں ادبا، شعرا، صحافیوں اور طلبہ نے شرکت کی۔
اس دوران فروغ اردو پروگرام میں صحافیوں کے کردار کے عنوان پر مقالہ پڑھے گئے اور کہا گیا کہ مذکورہ موضوع دلچسپ ہے اور سچ پوچھیں تو باعث تشویش بھی ہے۔ کیونکہ سرکاری اردو اداروں نے اردو کے فروغ Seminar for promotion of Urdu in Gaya میں صحافیوں کے کردار کو آج تک نہیں سمجھا ہے، وہ بس یہ جانتے ہیں کہ اردو کے فروغ میں صرف مضامین لکھنے والے مصنفین، افسانہ نگار، تخلیق کار اور شاعر کا ہی کردار ہوتا ہے۔ تاہم حقیقت یہ ہے کہ اردو صحافی ہر دن عوامی سطح پر اردو کی نمائندگی کرتے ہیں۔
اس موقع پر معروف افسانہ نگار احمد صغیر نے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ 'فروغ اردو سیمینار و مشاعرہ کا اہتمام یقیناً قابل ستائش قدم ہے، لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ اردو کے طلبا و طالبات کو تیار کیا جائے اور ان کے اندر ادب کا جذبہ پیدا کیا جائے تاکہ آنے والے وقت میں ادب کی خدمت ہو سکے۔
اس سلسلے میں اردو زبان سیل کی انچارج آروپ نے بتایا کہ حکومت اردو کے فروغ اور اردو کی خدمت کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کے لیے کوشاں ہے۔ آج کے پروگرام میں صحافی کی کردار کے عنوان پر سمینار کا انعقاد Seminar for promotion of Urdu in Gaya کیا گیا جس میں بڑے تعداد میں طلبہ و طالبات نے حصہ لیا اور اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔
اردو زبان سیل کی انچارج آروپ نے پروگرام کے حوالے سے کہا کہ اردو ڈائریکٹوریٹ کابینہ سکریٹریٹ ڈیپارٹمنٹ کے اس پروگرام کو کورونا کی وجہ سے گزشتہ دو برسوں سے محدود پیمانے پر کیا جارہا تھا لیکن اگر حالات بہتر ہوئے تو آئندہ سال بڑے پیمانے پر کیا جائے گا۔