اس احتجاج میں بینی پور تحصیل کے عموماً سبھی سرکردہ رہنما اور عوام بھی شامل دکھے۔ اس ایک روزہ دھرنے میں مرکزی حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کی گئی جس میں سی اے اے اور این آر سی واپس لینا ہوگا، سیاہ قانون واپس لینا ہوگا اور مودی امیت شاہ پر بھی نارے بازی کیا گیا۔
اس دوران احتجاج میں شامل آر جے ڈی رہنما ظفر امام نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'آج آر جے ڈی کارکنان نے بلاک ترقیاتی دفتر کے سامنے ایک روزہ دھرنا دے کر سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج کر رہی ہے، ہماری پارٹی اس سیاہ قانون کے خلاف سڑک سے لے کر سدن تک مخالفت کرے گی۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'مودی حکومت نے عوام کو ٹھگنے کا کام کیا ہے، ڈیجل کی قیمت آسمان چھو رہی ہے اس طرف مرکزی حکومت توجہ نہیں دے رہی ہے، ملک کو آپس میں تقسیم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔'
وہیں اس احتجاج میں شامل آر جے ڈی رہنما ہری لال یادو نے کہا کہ 'حکومت سیاہ قانون لے کر آئی ہے۔ آج تک ستر سال میں ایسی حکومت نہیں آئی جو ملک کو آپس میں مزہب کے نام پر لڑا کر حکومت کرے، وہیں جے این یو میں جو ملک کے غریب پریوار کے طلبہ کم فیس میں اچھی تعلیم حاصل کر رہے ہیں وہاں بھی حکومت نے فتنا فساد کروا دیا ہے۔'