فاطمی نے میڈیا کو بتایا کہ 'انہوں نے پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے لیکن وہ آرجے ڈی میں برقرار رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 'وہ 18 اپریل تک پارٹی کے فیصلے کا انتظار کریں گے اور اگر انہیں پارٹی نے امیدوار نہیں بنایا تو وہ مدھوبنی پارلیمانی حلقے سے آزاد امیدوار کے طور پر انتخاب لڑیں گے۔'
سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ 'انہیں امید تھی کہ پارٹی انہیں دربھنگہ سے امیدوار بنائے گی لیکن جب ایسا نہیں ہوا تب پارٹی نے انہیں اعتماد میں لےکر کہا تھا کہ دربھنگہ کے بجائے انہیں مدھوبنی سے ٹکٹ دیا جائے گا۔'
انہوں نے کہا کہ 'وہ اپنے حامیوں کے ساتھ مدھوبنی میں انتخابی مہم میں مصروف تھے لیکن بعد میں سیٹوں کے تال میل کے تحت مدھوبنی لوک سبھا سیٹ مکیش سہنی کی وکاس شیل انسان پارٹی (وی آئی پی) کے کھاتے میں چلی گئی۔ وی آئی پی نے یہاں سے سابق آرجے ڈی رہنما بدری ناتھ پوربے کو امیدوار بنایا ہے۔
واضح رہے کہ مہا گٹھ بندھن کی اہم حلیف جماعت کانگریس کے رہنما ڈاکٹر شکیل احمد نے بھی کل پارٹی کے سینیئر ترجمان کے عہدے سے استعفیٰ دے کر مدھوبنی سے ہی آزاد امیدوار کے طور پر انتخاب لڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔
ڈاکٹر احمد کا کہنا ہے کہ 'جب جھارکھنڈ کے چترا پارلیمانی سیٹ پر آرجے ڈی کے ساتھ دوستانہ مقابلہ ہو سکتا ہے تو مدھوبنی میں کیو ں نہیں۔'
آر جے ڈی کے رہنما تیجسوی یادو نے کہا کہ 'کسی کو بھی انتخاب لڑنے کا اختیار ہے اور اس کا ہم استقبال کرتے ہیں لہذا انتخاب ضرور لڑیں لیکن پارٹی کا بھی کوئی قاعدہ قانون ہوتا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'کوئی بھی شخص اگر پارٹی کی مخالفت میں کام کرے گا، چاہے وہ کتنا ہی قدآور رہنما کیوں نہ ہو، اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔'
واضح رہے کہ گذشتہ روز کانگریس پارٹی کے سینیئر رہنما ڈاکٹر شکیل احمد نے پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے اور مدھوبنی پارلیمانی حلقے سے آزاد امیدوار کے طور پر پرچہ نامزدگی بھی داخل کر دیا ہے۔