ریاست بہار کے ضلع گیا کے مفصل تھانہ حدود میں واقع رسل پور گاؤں سے سات سال کے موہت کمار کو بدھ کی شام اغوا کر لیا گیا۔ اغوا کاروں نے بچے کی اہل خانہ سے 50 لاکھ روپے کی رقم کا مطالبہ کیا ہے۔ اب تک موہت کے گھر والوں کو چار بار فون کیا جا چکا ہے اور آخری فون کال پر انہوں نے کہا کہ اب بات چیت جمعرات کی دیر شام کو ہوگی۔
اس معاملے پر ایڈیشنل ایس پی منیش کمار نے کہا کہ پولیس بدھ کی رات سے اغوا شدہ بچے کی بحفاظت بازیابی میں مصروف ہے۔ شام تک کچھ ان پٹ موصول ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بچے کے والد نے اپنے قریبی رشتہ دار پر بھی شک ظاہر کیا ہے۔ اغوا کاروں کا لوکیشن رات کو نوادہ ضلع کا ملا ہے حالانکہ ایڈیشنل ایس پی نے اس مقام کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔
وہیں موہت کے دادا اور ریٹائرڈ فوجی سریندر سنگھ نے بتایا کہ موہت پاس میں واقع سوریہ پوکھر پر چھوٹے بچوں کے ساتھ کھیل رہا تھا۔ اسی دوران کچھ لوگ فور وہیلر گاڑی سے پہنچے اور موہت کے والد والمیکی سنگھ کے تعلق سے پتہ پوچھا، جس پر موہت نے انہیں بتایا کہ وہ والمیکی سنگھ کا بیٹا ہے۔ جس کے بعد اسے گاڑی پر بٹھا کر بدمعاش فرار ہوگئے حالانکہ اس دوران موقع پر موجود دوسرے بچوں نے بھی اغوا کاروں کو بتایا کہ جس راستے سے موہت کے گھر جا رہے ہیں اس کے گھر جانے کا راستہ نہیں ہے لیکن بدمعاش ان کی بات سنتے ہی جلد بازی میں وہاں سے فرار ہوگئے۔
پولیس تفتیش میں مصروف
موہت کے اغوا ہونے کی اطلاع ملتے ہی ایس ایس پی آدتیہ کمار نے مقامی تھانہ کی پولیس کو کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔ ایڈیشنل ایس پی منیش کمار کی قیادت میں پولیس کارروائی میں مصروف ہے۔
اغوا کار بار بار اپنا لوکیشن چینچ کررہے ہیں، جس کی وجہ سے پولیس کو ٹریس کرنے میں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے حالانکہ ایس ایس پی ادتیہ کمار نے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جلد ہی گرفتاری ہوگی اور بچے کو صحیح سلامت برآمد کر لیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بہار میں زہریلی شراب پینے سے 20 افراد ہلاک
واضح رہے کہ موہت کے دادا سریندر سنگھ، اس کے والد بالمیکی سنگھ اور چچا فوج میں تھے۔ اب تینوں ریٹائر ہو چکے ہیں۔ سریندر سنگھ نے کہا کہ فوجی خاندان کے ساتھ ایسا واقعہ دل دہلا دینے والا ہے۔ اگر بروقت حالات پر قابو پولیس نے نہیں پایا تو ہمارا خاندان برباد ہو جائے گا۔