شہری علاقوں میں بڑی آسانی کے ساتھ چیزیں فراہم کردی جاتی ہیں لیکن ان علاقوں میں جہاں سماجی خدمتگاروں کا پہنچنا نا ممکن ہے، ان علاقوں میں خوردنی اشیاء کا پہنچانا جان خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔
اس لاک ڈاؤن میں نکسل متاثرہ علاقوں میں پولیس کے تعاؤن سے خوردنی اشیاء پہنچائے جارہے ہیں۔
ضلع گیا ہیڈ کوارٹر سے قریب سو کلو میٹر کے فاصلے پر واقع کوٹھی اور اس کے اطراف میں آج بھی لوگوں کا آنا جانا خوف کے سائے میں ہوتا ہے ایسے میں سماجی کارکنان کا وہاں جا کر کھانے کی چیزیں پہنچانا بہت مشکل کام ہے۔
ایسے میں پولیس کی مدد سے لوگ اناج وغیرہ پہنچا رہے ہیں اور پولیس اپنی شیڈول ڈیوٹی کے علاوہ اوقات میں سماجی ومقامی عوامی کارکنان کے ساتھ جاکر خوردنی کے اشیاء پہنچا رہے ہیں اور تقسیم کر رہے ہیں۔
یہ وہی علاقہ ہے جہاں کی عوام ایک دہائی تک نکسلائٹ اور سن لائٹ کے دو طرفہ مار جھیلتی رہی اور آج بھی اس کا خوف طاری رہتا ہے اس علاقے کے تین سال پہلے کوٹھی تھانہ کے تھانہ پربھاری کا بے رحمی سے قتل کیا جانا لوگوں کو اور خوف میں ڈال دیتا ہے ایسے میں جب عوام کی دیکھ ریکھ کرنے والے محفوظ نہیں ہیں تو عام لوگوں کا کیا حال ہوگا۔
خوف ایسا کہ علاقے کے باشندے اس پر بولنے سے گریز کرتے ہیں ، اسی علاقے میں کئی زمینداروں اور سرمایہ داروں کا قتل کیا گیا ہے جن کی جائیدادیں آج بھی نکسلیوں کے قبضے میں ہیں اور ان جائیدادوں کو دوبارہ حاصل کرنا مشکل ہی نہیں ناممکن سی چیزہے ۔ ان حالات میں بھی کچھ غیر سرکاری سماجی کارکنان اور حکومت کی طرف سے بھی غریبوں تک کھانے پینے کی چیزیں مہیا کرائی جا رہی ہیں جو کہ قابل تعریف ہیں تاہم ابھی بھی ان علاقوں تک اشیاء خوردنی پوری طرح سے نہیں پہنچائی جارہی ہے جو کوٹھی امام گنج سے بیس تیس کلومیٹر اندر جنگلی علاقے میں ہے تاہم اس علاقے کے جن جن گاوں میں لوگوں تک فائدہ پہنچایاجارہا ہے وہاں سرکاری اور غیرسرکاری اسٹاف کو دعاؤں سے لوگ نواز رہے ہیں۔
تھانہ انچارج کوٹھی اودھ کمار نے کہاکہ وہ اپنی پولیس فورس کے ساتھ ضرورت مندوں تک اشیاء خوردنی پہنچانے والوں کی مدد کررہے ہیں ، انہیں سکیورٹی دی جارہی ہے ، غریبوں تک تعاؤن پہنچانا ہماری ذمے داری ہے ۔
امام گنج بلاک کے بی ڈی او نے کہا کہ بلاک کے ماتحت آنے والے غریب وبے سہارا اور مزدوروں کے گاؤں کی پہچان کرکے ان تک راشن پہنچائے جارہے ہیں ، روزانہ راشن کٹ تقسیم کرنے کاسلسلہ جاری ہے ، بیکوپور، کوٹھی ، دھریرا اور اطراف کے کئی گاوں تک تعاؤن کیاجاچکا ہے۔