پٹنہ: بہار کے کڑھنی اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخاب کے نتائج پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے آر جے ڈی کے ریاستی ترجمان اعجاز احمد نے کہا کہ انتخاب کے نتائج ہمارے موافق نہیں آئے جس پر عظیم اتحاد کے اعلیٰ لیڈران مل بیٹھ کر اس پر غور و خوض کریں گے کہ آخر کہاں کمی رہ گئی، حالانکہ اتحاد کے تمام لوگوں نے اچھی محنت کی تھی اور ہر بلاک و پنچایت پہنچ کر رابطہ مہم کے تحت لوگوں سے ملاقات کرکے ریاستی حکومت کی حصولیابی اور بہار کی ترقی میں موجودہ حکومت کا کیا کردار ہے بتانے کی کوشش کی گئی تھی، اس وقت ماحول پوری طرح ہمارے حق میں تھا جس سے ہماری جیت یقینی تھی، آخر کے مرحلے میں ووٹوں میں تقسیم کرنے کی کوشش ہوئی ہے۔ جس میں مخالف پارٹی کامیاب رہی اور وہ جیت گئے۔
اعجاز احمد نے کہا کہ کچھ لوگ اس ایک انتخابی جیت کو بہار میں تبدیلی کے آثار بتا رہے ہیں جس کے امکان دور دور تک نظر نہیں آتے، یہ محض خوش فہمی کے علاوہ کچھ بھی نہیں بلکہ اس نتیجہ نے ثابت کر دیا ہے کہ بہار کے لوگ ملک میں تبدیلی کے خواہشمند ہیں اور اب آنے والے پارلیمانی انتخاب میں تبدیلی آئے گی۔ اعجاز احمد نے کہا کہ کڑھنی اسمبلی کے کئی بوتھوں پر ہمارے لوگ موجود تھے اس کے باوجود غریب طبقہ کے لوگ صحیح طریقے سے وہاں ووٹ نہیں ڈال سکے، یہ بھی شکست کی ایک وجہ بنی۔ RJD reaction on Kurhani by Election Results
ریاستی ترجمان نے مزید کہا کہ آر جے ڈی اور جے ڈی یو کے درمیان مضبوط اتحاد ہوا ہے اور اتحاد کے تمام اعلیٰ لیڈران نے پوری طاقت لگائی، ہم اس شکست سے مایوس نہیں ہیں بلکہ ہمارا اتحاد حوصلہ افزا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ یہ نتیجے میں نہیں بدلا لیکن آنے والے دنوں میں ہم بی جے پی کو پوری طرح اکھاڑ پھینکے گا۔ آر جے ڈی لیڈر انیل سہنی کے ذریعہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے استعفیٰ مانگنے کے سوال پر اعجاز احمد نے کہا کہ نتیش کمار استعفیٰ کیوں دیں گے؟ اس معاملے پر ہمارے قومی صدر و نائب وزیر اعلیٰ کے علاوہ کسی کو بھی آفیشل بولنے کا حق نہیں ہے۔ جو لوگ اس طرح کی بیان بازی کر رہے ہیں دراصل وہ کسی دوسروں کے اشارے پر چل کر پارٹی کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس پر پارٹی بہت جلد فیصلہ لے گی۔ RJD reaction on Kurhani by Election Results
یہ بھی پڑھیں : Kudhni By Election BJP Winning کڑھنی ضمنی انتخابات میں بی جے پی کی جیت مہا گٹھ بندھن کے لئے دھچکا