پٹنہ: سماجی انصاف و تفویض اختیارات کے وزیر مملکت اور ریپبلکن پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر رام داس اٹھاولے ایک روزہ دورہ پر بہار پہنچے اور اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں مختلف محکموں کے سکریٹری و دیگر اعلیٰ افسران کے ساتھ میٹنگ میں شامل ہوئے۔ میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس منعقد کرکے صحافیوں سے بات چیت کے دوران چھپرہ میں زہریلی شراب سے لوگوں کی اموات پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑا سانحہ ہے جو ریاستی حکومت کی ناکامی کی وجہ سے پیش آیا ہے۔ جب بہار میں شراب پر سخت پابندی ہے تو پھر شراب کہاں سے آ رہی ہے، یہ ایک بڑا سوال ہے جس پر نتیش حکومت کو جواب دینا چاہیے۔ آخر بہار کی پولس اسے روکنے میں ناکام کیوں ثابت ہو رہی ہے۔ Ramdas Athawale demanded permission for country liquor in Bihar
مزید پڑھیں:۔ Chapra Hooch Tragedy بہار میں زہریلی شراب نوشی سے اب تک 75کی موت
انہوں نے زہریلی شراب سے اموات کے لیے نتیش حکومت کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اتنے دنوں سے شراب پر بندی کے باوجود بہار میں کھلے عام شراب فروخت ہو رہی ہے جو حیرت کرنے والی ہے۔ شراب پینے والوں کو یہ نہیں معلوم تھا کہ وہ زہریلی شراب ہے۔ متاثرہ خاندانوں کے پاس اب آمدنی کا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔ اس لئے نتیش حکومت کو چاہیے کہ وہ فوراً مہلوکین کے ورثا کو معاوضہ دیں۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بہار میں دیسی شراب کی اجازت دی جانی چاہیے، ساتھ ہی انہوں نے لوگوں سے عجیب و غریب اپیل کرتے ہوئے کہا کہ شراب بہت زیادہ نہ پئیں بلکہ تھوڑی تھوڑی پئیں۔ پریس کانفرنس میں آر پی آئی کے ریاستی صدر دیو کمار ورما، نائب صدر بندیشوری جھا، عادل اصغر کے ساتھ دیگر لوگ بھی موجود تھے۔