ETV Bharat / state

بہار میں بارش کا قہر، متعدد اضلاع بری طرح متاثر - بارش کا قہر، جن میں مونگر ، جموئی ، نالندہ ، جہان آباد ، گیا

بہار میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں سے قہر بن کر برسنے والی موسلا دھار بارش ، دارالحکومت پٹنہ سمیت 16 سے زائد اضلاع کے لوگوں کی زندگی کو متاثر کیا ہے۔

بہار میں بارش کا قہر، متعدد اضلاع بری طرح متاثر
author img

By

Published : Sep 29, 2019, 12:01 AM IST

Updated : Oct 2, 2019, 10:08 AM IST

پٹنہ کے بورنگ روڈ ، بیلی روڈ ، پاٹلی پترا کالونی ، کنکرباغ ، راجندر نگر ، پٹنہ یونیورسٹی ، مہیندرو ، گاندھی میدان ، ڈاک بنگلہ چوراہے سمیت تقریبا تمام علاقوں میں شدید بارشوں کی وجہ سے جمع ہونے والا پانی نے لوگوں کی زندگی کو درہم برہم کردیا ہے۔

بہار میں بارش کا قہر، متعدد اضلاع بری طرح متاثر

راجندر نگر میں نائب وزیر اعلی سوشیل کمار مودی کی رہائش گاہ میں بھی پانی داخل ہوگیا ہے۔

لوگوں کا گھر سے نکلنا مشکل ہوگیا ہے۔

سڑکوں پر دو سے تین فٹ پانی جمع ہوگیا ہے۔

بہت سے علاقوں میں گاڑیوں کی آمد رفت مکمل بند ہے۔

بجلی کی فراہمی ، ٹیلیفون اور انٹرنیٹ سروس میں خلل پڑا ہے۔

پٹنہ سٹی کے علاقے میں بارش کا پانی نالندہ میڈیکل کالج اسپتال (این ایم سی ایچ ) میں داخل ہوگیا ہے۔ مریضوں کو کسی اور جگہ بھیجا جارہا ہے۔

ڈیزاسٹر منیجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے پرنسپل سکریٹری پرتیہ امرت نے یہاں بتایا کہ دارالحکومت پٹنہ کے لوگوں کو جب تک ضروری نہ ہو تب تک گھر سے باہر نہیں نکلنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ شدید بارشوں کی وجہ سے نشیبی علاقے میں

جمع پانی کو نکالنے کے لئے گذشتہ رات سے تمام پمپ ہاؤس سرگرم عمل ہیں۔
مسٹر امرت نے کہا کہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر لے جانے کے لئے خاطر خواہ انتظامات کیے گئے ہیں۔

اگر بارش میں پھنسا ہوا کوئی فرد کسی رشتے دار سے ملنا چاہتا ہے تو ان کے لئے ٹریکٹر اور بسوں کا انتظام کیا گیا ہے۔
پٹنہ کے ضلع مجسٹریٹ کمار روی نے شدید بارش کے باعث ضلع میں تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کو 30 ستمبر تک بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔

اسی کے ساتھ ہی کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ، نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی ایک ٹیم کو پٹنہ میں اور ایک دوسرے ٹیم کو دوسرے 18 اضلاع میں تعینات کیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے عوام کی مدد کے لئے کنٹرول روم ٹیلیفون نمبر 0612-19810 ، 2294204 اور 2294205 جاری کیا ہے۔

دریں اثنا، وزیر اعلی نتیش کمار نے بارش کی خوفناک صورتحال کے پیش نظر ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔

مسلسل ہونے والی بھاری بارش نے باڑھ کی زد میں آنے والے بھاگلپور، مونگیر ، چھپرا ، دربھنگہ ، مدھوبنی سمیت متعدد اضلاع میں صورتحال کو مزید خراب کردیا ہے۔

ان اضلاع کے سیکڑوں گاؤں زیر آب ہوگئے ہیں۔

سیلاب کا پانی بلاک اور تھانہ میں بھی داخل ہوگیا ہے۔

شدید بارش کی وجہ سے گنگا سمیت متعدد ندیوں کے پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

اس بارش نے کل سے شروع ہونے والی نوراترا میں ریاست بھر میں درگا کی بننے والی مورتی اور پنڈالوں کے لئے بھی مشکلات پیدا کردی ہیں۔

جگہ جگہ پر پہلے ہی بننے والے پوجا پنڈال میں پانی داخل ہوگیا ہے۔

دربھنگہ اور سمستی پور سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ، تیز بارش کی وجہ سے ، مشرقی وسطی ریلوے کے سمستی پور۔ دربھنگہ ریلوے سیکشن پر کشن پور۔ رام بھد پور اسٹیشن کے مابین پل نمبر 12 کے قریب تودے گرنے کی وجہ سے چھ گھنٹے تک ٹرینوں کا آپریشن رکا رہا۔

تاہم ریلوے ٹیم کی سخت محنت کے بعد آج صبح 9 بجے ٹرین کی سروس بحال کردی گئی ہے۔

ایسٹ سینٹرل ریلوے کے سرکاری ذرائع نے بتایا کہ متاثرہ ٹرینوں میں 3185 گنگا ساگر ایکسپریس سمیت کل 24 ٹرینیں شامل ہیں۔

اس کے ساتھ ہی موسلا دھار بارش کی وجہ سے آج متعدد ٹرینوں کا آپریشن منسوخ کردیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات نے ہفتہ اور اتوار کے لئے موسلا دھار بارش سے متعلق الرٹ جاری کیا ہے۔

محکمہ نے ہفتے کے روز ریاست کے 16 اضلاع میں موسلا دھار بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

الرٹ میں کہا گیا ہے کہ ریاست میں ایک یا دو مقامات پر 21 سینٹی میٹر سے زیادہ بارش متوقع ہے۔

محکمہ نے انتباہات کو تین زمروں میں تقسیم کیا ہے ، جس میں ریڈ ،اورنج اور پیلا زمرہ شامل ہے۔

ریڈ زمرے میں 16 اضلاع مغربی چمپارن ، مشرقی چمپارن ، گوپال گنج ، شیوہر ، سیتامڑھی ، مدھوبنی ، دربھنگہ ، سوپول ، ارریا ، کشن گنج ، مظفر پور ، سمستی پور ، مدھے پورہ ، سہارسہ اور بھاگل پور شامل ہیں۔

اسی طرح اورنج زمرے والے اضلاع میں بھی کچھ مقامات پر سات سے گیارہ سینٹی میٹر تک تیز بارش متوقع ہے۔

اس زمرے کے اضلاع میں سیوان ، پورنیہ ، کٹیہار ، ویشالی ، بکسر ، مونگیر ، بھوج پور اور بیگوسرائے شامل ہیں۔

تیسرے پیلے زمرے میں 11 اضلاع ہیں ، جن میں مونگر ، جموئی ، نالندہ ، جہان آباد ، گیا ، اورنگ آباد ، روہتاس ، کیمور ، ارول ، شیخ پورہ اور لکھی سرائے شامل ہیں۔ حالیہ دنوں میں بارش کے بارے میں یہ ایک بڑا انتباہ ہے۔

پٹنہ کو صرف اتوار کے لئے اورنج کیٹیگری الرٹ میں رکھا گیا ہے۔

مظفر پور سے یہاں موصولہ رپورٹ کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں سے وقفے وقفے سے بارش کے باعث زندگی درہم برہم ہوگئ ہے۔

بارش کی وجہ سے ندیوں کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

بارشوں کے تباہی کو دیکھتے ہوئے ضلعی انتظامیہ نے احتیاطی تدابیر کے طور پر ضلع کے تمام اسکولوں کو 30 ستمبر تک بند رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

اسی کے ساتھ ہی ، دربھنگہ اور بھاگل پور اور دیگر ضلعی انتظامیہ نے بھی انتباہ کے پیش نظر 28 ستمبر کو تمام اسکولوں کو بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔

دربھنگہ میڈیکل کالج اور اسپتال (ڈی ایم سی ایچ) کی پہلی منزل تقریبا ڈوب گئی ہے۔

مریضوں کو دوسری اور تیسری منزل میں منتقل کردیا گیا ہے۔ اسپتال کی دیگر سہولیات مکمل طور پر درہم برہم ہوگئی ہیں۔

سڑکوں پر اتنا پانی جمع ہے کہ باہر سے مریض اسپتال نہیں پہنچ پارہے ہیں۔

اس کے علاوہ دربھنگہ ٹاور ، میونسپل کارپوریشن ، نگر بھون ، بنگالی ٹولہ ، وی آئی پی پتھ میں سویٹ ہوم چوک ، صدر تھانہ کا احاطہ ، صدر بلاک آفس مکمل طور پر ڈوب چکا ہے۔

دربھنگہ ضلعی انتظامیہ نے شدید بارشوں سے متعلق ڈیزاسٹر مینجمنٹ ہدایات پر ہائی الرٹ جاری کیا ہے۔

ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر میں ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے ، جہاں معلومات اکھٹا کرنے کے ساتھ ساتھ امدادی اور بچاؤ کاموں کی نگرانی بھی کی جاتی ہے۔

یہاں ، سمستی پور میں زیادہ بارش کے پیش نظر ، ضلعی مجسٹریٹ ششانک شوبھنکر نے آج سے 30 ستمبر تک ضلع کے تمام سرکاری اور نجی اسکولوں میں تدریسی کام روکنے کا حکم دیا ہے۔

اسی دوران ، موسلادھار بارش کی وجہ سے ، ضلع کے محی الدین نگر ، موہن پور اور ودیا پتی نگر بلاکوں کے سیلاب سے متاثرہ 15 پنچایتوں کے 30 دیہات بھاری تباہی مچی ہے۔

مسلسل بارش کی وجہ سے سیلاب متاثرین کی زندگی پریشانی سے دوچار ہے۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امداد اور امدادی کام جاری ہیں۔

دریں اثنا سنٹرل واٹر کمیشن کے سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ریاست میں گنگا سمیت سات ندی کئی جگہوں پر سرخ نشان سے اوپر ہیں۔'

گنگا گھاٹ کے دیگھا گھاٹ ، گاندھی گھاٹ ، مونگیر ، بھاگل پور اور کہلگاؤں ، پٹنہ میں ، کوسی بلتارا اور کرسیلا میں ، مہانندہ، ڈھنگراگھاٹ اور جاوا میں ، باگتی ڈھنگر برج ، سید پور اور بینی آباد میں بوڑھی گنڈک ، کھگڑیا میں کملا

بلان، جے نگر میں سون ندی پٹنہ کے نزدیک منیر کے قریب سرخ نشان کے اوپر ہے۔

پٹنہ کے بورنگ روڈ ، بیلی روڈ ، پاٹلی پترا کالونی ، کنکرباغ ، راجندر نگر ، پٹنہ یونیورسٹی ، مہیندرو ، گاندھی میدان ، ڈاک بنگلہ چوراہے سمیت تقریبا تمام علاقوں میں شدید بارشوں کی وجہ سے جمع ہونے والا پانی نے لوگوں کی زندگی کو درہم برہم کردیا ہے۔

بہار میں بارش کا قہر، متعدد اضلاع بری طرح متاثر

راجندر نگر میں نائب وزیر اعلی سوشیل کمار مودی کی رہائش گاہ میں بھی پانی داخل ہوگیا ہے۔

لوگوں کا گھر سے نکلنا مشکل ہوگیا ہے۔

سڑکوں پر دو سے تین فٹ پانی جمع ہوگیا ہے۔

بہت سے علاقوں میں گاڑیوں کی آمد رفت مکمل بند ہے۔

بجلی کی فراہمی ، ٹیلیفون اور انٹرنیٹ سروس میں خلل پڑا ہے۔

پٹنہ سٹی کے علاقے میں بارش کا پانی نالندہ میڈیکل کالج اسپتال (این ایم سی ایچ ) میں داخل ہوگیا ہے۔ مریضوں کو کسی اور جگہ بھیجا جارہا ہے۔

ڈیزاسٹر منیجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے پرنسپل سکریٹری پرتیہ امرت نے یہاں بتایا کہ دارالحکومت پٹنہ کے لوگوں کو جب تک ضروری نہ ہو تب تک گھر سے باہر نہیں نکلنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ شدید بارشوں کی وجہ سے نشیبی علاقے میں

جمع پانی کو نکالنے کے لئے گذشتہ رات سے تمام پمپ ہاؤس سرگرم عمل ہیں۔
مسٹر امرت نے کہا کہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر لے جانے کے لئے خاطر خواہ انتظامات کیے گئے ہیں۔

اگر بارش میں پھنسا ہوا کوئی فرد کسی رشتے دار سے ملنا چاہتا ہے تو ان کے لئے ٹریکٹر اور بسوں کا انتظام کیا گیا ہے۔
پٹنہ کے ضلع مجسٹریٹ کمار روی نے شدید بارش کے باعث ضلع میں تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کو 30 ستمبر تک بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔

اسی کے ساتھ ہی کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ، نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی ایک ٹیم کو پٹنہ میں اور ایک دوسرے ٹیم کو دوسرے 18 اضلاع میں تعینات کیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے عوام کی مدد کے لئے کنٹرول روم ٹیلیفون نمبر 0612-19810 ، 2294204 اور 2294205 جاری کیا ہے۔

دریں اثنا، وزیر اعلی نتیش کمار نے بارش کی خوفناک صورتحال کے پیش نظر ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔

مسلسل ہونے والی بھاری بارش نے باڑھ کی زد میں آنے والے بھاگلپور، مونگیر ، چھپرا ، دربھنگہ ، مدھوبنی سمیت متعدد اضلاع میں صورتحال کو مزید خراب کردیا ہے۔

ان اضلاع کے سیکڑوں گاؤں زیر آب ہوگئے ہیں۔

سیلاب کا پانی بلاک اور تھانہ میں بھی داخل ہوگیا ہے۔

شدید بارش کی وجہ سے گنگا سمیت متعدد ندیوں کے پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

اس بارش نے کل سے شروع ہونے والی نوراترا میں ریاست بھر میں درگا کی بننے والی مورتی اور پنڈالوں کے لئے بھی مشکلات پیدا کردی ہیں۔

جگہ جگہ پر پہلے ہی بننے والے پوجا پنڈال میں پانی داخل ہوگیا ہے۔

دربھنگہ اور سمستی پور سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ، تیز بارش کی وجہ سے ، مشرقی وسطی ریلوے کے سمستی پور۔ دربھنگہ ریلوے سیکشن پر کشن پور۔ رام بھد پور اسٹیشن کے مابین پل نمبر 12 کے قریب تودے گرنے کی وجہ سے چھ گھنٹے تک ٹرینوں کا آپریشن رکا رہا۔

تاہم ریلوے ٹیم کی سخت محنت کے بعد آج صبح 9 بجے ٹرین کی سروس بحال کردی گئی ہے۔

ایسٹ سینٹرل ریلوے کے سرکاری ذرائع نے بتایا کہ متاثرہ ٹرینوں میں 3185 گنگا ساگر ایکسپریس سمیت کل 24 ٹرینیں شامل ہیں۔

اس کے ساتھ ہی موسلا دھار بارش کی وجہ سے آج متعدد ٹرینوں کا آپریشن منسوخ کردیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات نے ہفتہ اور اتوار کے لئے موسلا دھار بارش سے متعلق الرٹ جاری کیا ہے۔

محکمہ نے ہفتے کے روز ریاست کے 16 اضلاع میں موسلا دھار بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

الرٹ میں کہا گیا ہے کہ ریاست میں ایک یا دو مقامات پر 21 سینٹی میٹر سے زیادہ بارش متوقع ہے۔

محکمہ نے انتباہات کو تین زمروں میں تقسیم کیا ہے ، جس میں ریڈ ،اورنج اور پیلا زمرہ شامل ہے۔

ریڈ زمرے میں 16 اضلاع مغربی چمپارن ، مشرقی چمپارن ، گوپال گنج ، شیوہر ، سیتامڑھی ، مدھوبنی ، دربھنگہ ، سوپول ، ارریا ، کشن گنج ، مظفر پور ، سمستی پور ، مدھے پورہ ، سہارسہ اور بھاگل پور شامل ہیں۔

اسی طرح اورنج زمرے والے اضلاع میں بھی کچھ مقامات پر سات سے گیارہ سینٹی میٹر تک تیز بارش متوقع ہے۔

اس زمرے کے اضلاع میں سیوان ، پورنیہ ، کٹیہار ، ویشالی ، بکسر ، مونگیر ، بھوج پور اور بیگوسرائے شامل ہیں۔

تیسرے پیلے زمرے میں 11 اضلاع ہیں ، جن میں مونگر ، جموئی ، نالندہ ، جہان آباد ، گیا ، اورنگ آباد ، روہتاس ، کیمور ، ارول ، شیخ پورہ اور لکھی سرائے شامل ہیں۔ حالیہ دنوں میں بارش کے بارے میں یہ ایک بڑا انتباہ ہے۔

پٹنہ کو صرف اتوار کے لئے اورنج کیٹیگری الرٹ میں رکھا گیا ہے۔

مظفر پور سے یہاں موصولہ رپورٹ کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں سے وقفے وقفے سے بارش کے باعث زندگی درہم برہم ہوگئ ہے۔

بارش کی وجہ سے ندیوں کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

بارشوں کے تباہی کو دیکھتے ہوئے ضلعی انتظامیہ نے احتیاطی تدابیر کے طور پر ضلع کے تمام اسکولوں کو 30 ستمبر تک بند رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

اسی کے ساتھ ہی ، دربھنگہ اور بھاگل پور اور دیگر ضلعی انتظامیہ نے بھی انتباہ کے پیش نظر 28 ستمبر کو تمام اسکولوں کو بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔

دربھنگہ میڈیکل کالج اور اسپتال (ڈی ایم سی ایچ) کی پہلی منزل تقریبا ڈوب گئی ہے۔

مریضوں کو دوسری اور تیسری منزل میں منتقل کردیا گیا ہے۔ اسپتال کی دیگر سہولیات مکمل طور پر درہم برہم ہوگئی ہیں۔

سڑکوں پر اتنا پانی جمع ہے کہ باہر سے مریض اسپتال نہیں پہنچ پارہے ہیں۔

اس کے علاوہ دربھنگہ ٹاور ، میونسپل کارپوریشن ، نگر بھون ، بنگالی ٹولہ ، وی آئی پی پتھ میں سویٹ ہوم چوک ، صدر تھانہ کا احاطہ ، صدر بلاک آفس مکمل طور پر ڈوب چکا ہے۔

دربھنگہ ضلعی انتظامیہ نے شدید بارشوں سے متعلق ڈیزاسٹر مینجمنٹ ہدایات پر ہائی الرٹ جاری کیا ہے۔

ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر میں ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے ، جہاں معلومات اکھٹا کرنے کے ساتھ ساتھ امدادی اور بچاؤ کاموں کی نگرانی بھی کی جاتی ہے۔

یہاں ، سمستی پور میں زیادہ بارش کے پیش نظر ، ضلعی مجسٹریٹ ششانک شوبھنکر نے آج سے 30 ستمبر تک ضلع کے تمام سرکاری اور نجی اسکولوں میں تدریسی کام روکنے کا حکم دیا ہے۔

اسی دوران ، موسلادھار بارش کی وجہ سے ، ضلع کے محی الدین نگر ، موہن پور اور ودیا پتی نگر بلاکوں کے سیلاب سے متاثرہ 15 پنچایتوں کے 30 دیہات بھاری تباہی مچی ہے۔

مسلسل بارش کی وجہ سے سیلاب متاثرین کی زندگی پریشانی سے دوچار ہے۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امداد اور امدادی کام جاری ہیں۔

دریں اثنا سنٹرل واٹر کمیشن کے سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ریاست میں گنگا سمیت سات ندی کئی جگہوں پر سرخ نشان سے اوپر ہیں۔'

گنگا گھاٹ کے دیگھا گھاٹ ، گاندھی گھاٹ ، مونگیر ، بھاگل پور اور کہلگاؤں ، پٹنہ میں ، کوسی بلتارا اور کرسیلا میں ، مہانندہ، ڈھنگراگھاٹ اور جاوا میں ، باگتی ڈھنگر برج ، سید پور اور بینی آباد میں بوڑھی گنڈک ، کھگڑیا میں کملا

بلان، جے نگر میں سون ندی پٹنہ کے نزدیک منیر کے قریب سرخ نشان کے اوپر ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Oct 2, 2019, 10:08 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.