ETV Bharat / state

Modi Surname Case راہل گاندھی 12 اپریل کو پٹنہ کی ایک عدالت میں پیش ہوں گے

مودی سرنیم معاملے میں کانگریس راہل گاندھی کے خلاف سورت کی ایک عدالت کے فیصلے کے بعد کانگریس رہنما کی رکنیت منسوخ ہوگئی، وہیںمودی سرنیم معاملے میں راہل گاندھی کو 12 اپریل کو پٹنہ کی ایک عدالت میں پیش ہونا پڑے گا، جہاں بی جے پی رہنما سشیل کمار مودی نے پٹنہ میں سنہ 2019 میں راہل گاندھی کے خلاف ہتک عزت کا معاملہ درج کرایا تھا۔

author img

By

Published : Mar 25, 2023, 9:54 AM IST

Modi surname
Modi surname
سشیل مودی

پٹنہ: مودی سرنیم کیس میں سورت کی ایک عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد راہل گاندھی کی رکنیت ختم ہوگئی، اسی مودی سرنیم کیس میں راہل گاندھی کو 12 اپریل کو پٹنہ کی عدالت میں فزیکل طور پر پیش ہونا پڑے گا۔ جب راہل گاندھی کے خلاف سورت کی عدالت میں ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا گیا تھا اسی وقت پٹنہ میں یہ سرنیم کیس بھارتیہ جنتا پارٹی کے راجیہ سبھا رکن سشیل کمار مودی نے 2019 میں دائر کیا تھا۔ اس کے درمیان سشیل مودی نے کانگریس لیڈروں کی تنقید کا سختی سے جواب دیتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی کو سچ بولنے کی سزا نہیں دی گئی ہے، بلکہ مودی سرنیم سے لاکھوں پسماندہ لوگوں کی توہین کی گئی ہے۔ راہل گاندھی کے خلاف کی گئی کارروائی کے بارے میں سشیل مودی نے کہا کہ جو لوگ سچائی کے لیے کھڑے ہیں ان پر حملے ہو رہے ہیں اور کانگریس خود سچ کا گلا گھونٹنے کی سیاست کر رہی ہے۔ سشیل مودی نے سوال کیا کہ کیا جمہوریت میں پسماندہ ذات کے لوگوں کو چور کہا جا سکتا ہے؟ کیا آئین پسماندہ طبقات کے لوگوں کو اعلیٰ عہدوں پر فائر رہنے کا حق نہیں دیتا؟

سشیل مودی نے کہا کہ کانگریس الیکشن ہارنے کے بعد ای وی ایم پر تنقید کرتی ہے اور جب منفی فیصلے آتے ہیں تو عدلیہ، حکومت اور میڈیا پر انگلیاں اٹھاتے ہیں۔ راہل گاندھی کو عدالت کے فیصلے کو قبول کرتے ہوئے عدلیہ کا احترام کرنا چاہیے۔ راہل گاندھی سے پہلے لالو یادو اور جے للیتا سمیت 200 سے زیادہ لیڈران کو کسی نہ کسی معاملے میں سزا کی وجہ سے اپنی رکنیت سے ہاتھ دھونا پڑا تھا۔ یہ نہ تو کوئی نیا معاملہ ہے اور نہ ہی راہل گاندھی قانون سے بالاتر ہیں۔ سشیل مودی نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کے نام کے بارے میں تبصرہ کرنا اور معافی بھی نہ مانگنا راہل گاندھی کے تکبر کی انتہا ہے۔ مودی نے کہا کہ انہیں اس رویے کی سزا دی گئی ہے۔ راہل گاندھی اور کانگریس پچھڑی ذات کے نریندر مودی کو وزیر اعظم کے طور پر منتخب کرنا ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی ذات کے تمام لوگوں کو چور کہہ کر ان کی توہین کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں عدالت کے سامنے سب برابر ہیں۔ وہ (کانگریس) الزام لگا رہے ہیں کہ ملک میں آمریت آگئی ہے۔ جو لوگ کرپشن میں ڈوبے ہوئے ہیں وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم کرپشن کے خلاف لڑ رہے تھے۔ وہ عدالت کے فیصلے کو ماننے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

یاد رہے کہ سنہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں کرناٹک کے کولار میں ایک ریلی کے دوران راہل گاندھی نے کہا تھا کہ تمام چوروں کی کنیت مودی کیوں ہے؟ اس تبصرے پر کافی ہنگامہ ہوا تھا۔ جس کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی و گجرات کے سابق وزیر پورنیش مودی نے اس تبصرہ کو لے کر مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ کہا گیا کہ راہل گاندھی کا بیان پوری مودی برادری کی تضحیک ہے اور اس نے پوری مودی برادری کو بدنام کیا ہے۔ بعد ازاں گجرات کے سابق وزیر پرنیش مودی نے 2019 میں سورت میں ایف آئی آر درج کرائی۔ اسی سال سشیل مودی نے پٹنہ میں ہتک عزت کا مقدمہ بھی درج کرایا۔ اب راہل گاندھی سے کہا گیا ہے کہ وہ 12 اپریل کو پٹنہ عدالت میں فزیکل طور پر حاضر ہوں اور اپنے بیان پر وضاحت دیں۔ پٹنہ میں گزشتہ سماعت میں راہل کو ضمانت مل گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : Rahul Gandhi Disqualified راہل گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ

سشیل مودی

پٹنہ: مودی سرنیم کیس میں سورت کی ایک عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد راہل گاندھی کی رکنیت ختم ہوگئی، اسی مودی سرنیم کیس میں راہل گاندھی کو 12 اپریل کو پٹنہ کی عدالت میں فزیکل طور پر پیش ہونا پڑے گا۔ جب راہل گاندھی کے خلاف سورت کی عدالت میں ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا گیا تھا اسی وقت پٹنہ میں یہ سرنیم کیس بھارتیہ جنتا پارٹی کے راجیہ سبھا رکن سشیل کمار مودی نے 2019 میں دائر کیا تھا۔ اس کے درمیان سشیل مودی نے کانگریس لیڈروں کی تنقید کا سختی سے جواب دیتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی کو سچ بولنے کی سزا نہیں دی گئی ہے، بلکہ مودی سرنیم سے لاکھوں پسماندہ لوگوں کی توہین کی گئی ہے۔ راہل گاندھی کے خلاف کی گئی کارروائی کے بارے میں سشیل مودی نے کہا کہ جو لوگ سچائی کے لیے کھڑے ہیں ان پر حملے ہو رہے ہیں اور کانگریس خود سچ کا گلا گھونٹنے کی سیاست کر رہی ہے۔ سشیل مودی نے سوال کیا کہ کیا جمہوریت میں پسماندہ ذات کے لوگوں کو چور کہا جا سکتا ہے؟ کیا آئین پسماندہ طبقات کے لوگوں کو اعلیٰ عہدوں پر فائر رہنے کا حق نہیں دیتا؟

سشیل مودی نے کہا کہ کانگریس الیکشن ہارنے کے بعد ای وی ایم پر تنقید کرتی ہے اور جب منفی فیصلے آتے ہیں تو عدلیہ، حکومت اور میڈیا پر انگلیاں اٹھاتے ہیں۔ راہل گاندھی کو عدالت کے فیصلے کو قبول کرتے ہوئے عدلیہ کا احترام کرنا چاہیے۔ راہل گاندھی سے پہلے لالو یادو اور جے للیتا سمیت 200 سے زیادہ لیڈران کو کسی نہ کسی معاملے میں سزا کی وجہ سے اپنی رکنیت سے ہاتھ دھونا پڑا تھا۔ یہ نہ تو کوئی نیا معاملہ ہے اور نہ ہی راہل گاندھی قانون سے بالاتر ہیں۔ سشیل مودی نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کے نام کے بارے میں تبصرہ کرنا اور معافی بھی نہ مانگنا راہل گاندھی کے تکبر کی انتہا ہے۔ مودی نے کہا کہ انہیں اس رویے کی سزا دی گئی ہے۔ راہل گاندھی اور کانگریس پچھڑی ذات کے نریندر مودی کو وزیر اعظم کے طور پر منتخب کرنا ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی ذات کے تمام لوگوں کو چور کہہ کر ان کی توہین کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں عدالت کے سامنے سب برابر ہیں۔ وہ (کانگریس) الزام لگا رہے ہیں کہ ملک میں آمریت آگئی ہے۔ جو لوگ کرپشن میں ڈوبے ہوئے ہیں وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم کرپشن کے خلاف لڑ رہے تھے۔ وہ عدالت کے فیصلے کو ماننے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

یاد رہے کہ سنہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں کرناٹک کے کولار میں ایک ریلی کے دوران راہل گاندھی نے کہا تھا کہ تمام چوروں کی کنیت مودی کیوں ہے؟ اس تبصرے پر کافی ہنگامہ ہوا تھا۔ جس کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی و گجرات کے سابق وزیر پورنیش مودی نے اس تبصرہ کو لے کر مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ کہا گیا کہ راہل گاندھی کا بیان پوری مودی برادری کی تضحیک ہے اور اس نے پوری مودی برادری کو بدنام کیا ہے۔ بعد ازاں گجرات کے سابق وزیر پرنیش مودی نے 2019 میں سورت میں ایف آئی آر درج کرائی۔ اسی سال سشیل مودی نے پٹنہ میں ہتک عزت کا مقدمہ بھی درج کرایا۔ اب راہل گاندھی سے کہا گیا ہے کہ وہ 12 اپریل کو پٹنہ عدالت میں فزیکل طور پر حاضر ہوں اور اپنے بیان پر وضاحت دیں۔ پٹنہ میں گزشتہ سماعت میں راہل کو ضمانت مل گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : Rahul Gandhi Disqualified راہل گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.