پٹنہ: نتیش حکومت ایک طرف جہاں مختلف مواقع پر اساتذہ اور تعلیم کو لیکر فکر مندی ظاہر کرتی ہے وہیں دوسری جانب شہر پٹنہ کے گردنی باغ میں احتجاج کے مقام پر سینکڑوں اہلیتی امتحان کامیاب امیدوار گزشتہ ایک ہفتہ سے غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ گزشتہ تین برسوں سے یہ امیدوار ٹیچر اہلیتی امتحان پاس کرنے کے بعد بھی آج سڑکوں کی خاک چھاننے پر مجبور ہیں۔ بہار میں ایک لاکھ بیس ہزار اہلیتی امتحان کامیاب امیدوار ہیں۔ یہاں بیٹھے امیدوار حکومت کے خلاف نعرے بازی کر کے مسلسل اپنے مطالبات کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں۔
دھرنا اور احتجاج کی قیادت کرنے والے بہار پرائمری یوتھ شکچھک کے ترجمان انیش سنگھ نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے سی ٹی ای ٹی اور بی ٹی ای ٹی پاس کرنے والے امیدوار آج سڑکوں پر ہیں۔ انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جنہیں کلاس روم میں ہونا چاہیے وہ آج سڑکوں پر ہیں۔ دھرنا کو ایک ہفتہ سے زائد ہو چکا ہے لیکن حکومت کی جانب سے اب تک دھرنا کے مقام پر کوئی نمائندہ نہیں پہنچا، بڑھتی ٹھنڈ میں ہمارے کئی ساتھی بیمار بھی ہو گئے لیکن ہم مضبوطی کے ساتھ اپنے مطالبات کے لئے آواز اٹھاتے رہیں گے جب تک یہ نئی حکومت ہماری آواز نہیں سن لیتی۔ Qualified CTET Candidates Stage Protest In Patna
گیا سے احتجاج میں شامل ایک معذور امیدوار اجے راٹھور نے کہا کہ گزشتہ چار سالوں سے اساتذہ اہلیتی امتحان پاس کرنے والے ہم امیدوار اساتذہ بننے کی باری کا انتظار کر رہے ہیں۔ لیکن ساتویں مرحلے کی اساتذہ تقرری کے لیے اب تک حکومت نے کوئی اشتہار جاری نہیں کر رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ ایک طرف تعلیم کا بجٹ بڑھانے کی بات کرتے ہیں اور دوسری جانب اسکولوں میں خالی آسامیاں کو پر نہیں کر رہی ہے۔ جب ہم احتجاج کرتے ہیں تو حکومت کی پولس ہم لوگوں پر لاٹھیاں برساتی ہے۔ مگر اب نے بھی ٹھان لیا ہے۔ تقرری نامہ لیکر ہی اپنے گھر واپس جائیں گے۔ Qualified CTET Candidates Stage Protest In Patna
یہ بھی پڑھیں : Students Protest in Bihar: اساتذہ بحالی نہیں کیے جانے پر طلباء غیر معینہ مدت کے لئے ہڑتال پر بیٹھے