ETV Bharat / state

مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج - سنت شیرومن روی داس جی

ریاست بہار کے گیا میں 'بہوجن سماج' کے نشانات کو مٹانے اور ان کے بانیوں کے مجسمے و مورتیوں کو نقصان پہنچانے کے خلاف احتجاج کیا گیا۔

مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج
author img

By

Published : Sep 9, 2019, 7:06 PM IST

Updated : Sep 30, 2019, 12:50 AM IST

تنظیم کی جانب سے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے معرفت ایک میمورنڈم صدرجمہوریہ کو بھیجا گیا اور 'سنت شیرومن روی داس جی' کی چھ سو سالہ قدیم مندر کو دوبارہ تعمیر کرانے کے مطالبہ کیا گیا۔

مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج

اطلاع کے مطابق کرسنگھرش مورچہ کے زیراہتمام گیا کالج کھیل احاطہ سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جواہم راستوں سے گزرتے ہوئے کلکٹریٹ تک پہنچی، جہاں ریلی میں شامل افراد ڈسٹرک مجسٹریٹ سے مل کر صدر جمہوریہ کے نام سے مطالبات کی کاپی سونپی۔

اس دوران کلکٹریٹ کے دروازے پر گھنٹوں کارکنان احتجاج کرتے رہے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ ان کے سماج اور ان کے رہنماؤں کے مجسمے کو توڑنے کے سلسلے پر مرکزی حکومت قدغن لگائے۔ دہلی میں منہدم کی گئی چھ سو برس پرانی مندر کو دوبارہ تعمیر کرایا جائے۔ ضلع گیا کے ڈومریا میں جگ لال مہتو کے مجسمہ کو توڑنے والے شرارت پسند عناصر کو پولیس فوری طور پر گرفتار کرے۔

امبیڈکر سنگھرش مورچہ کے صدر ستیش کمار نے کہا کہ '' فاشسٹ طاقتیں ملک میں بدامنی پھیلانے میں مصروف ہیں، بابا صاحب امبیڈ کر سے لے کر سبھی رہنماؤں اور پیشواؤں کے مجسمے توڑے جا رہے ہیں لیکن مرکزی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔'

روی داس جی کی چھ سوسال پرانی مندر کو نریندر مودی کی حکومت کے اشارے پر توڑا گیا ہے۔ احتجاج کرنے پر بہوجنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ حکومت اگر مندر وہیں نہیں تعمیر کرواتی ہے تو ملک میں پرزور احتجاج کیا جائے گا۔

تنظیم کی جانب سے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے معرفت ایک میمورنڈم صدرجمہوریہ کو بھیجا گیا اور 'سنت شیرومن روی داس جی' کی چھ سو سالہ قدیم مندر کو دوبارہ تعمیر کرانے کے مطالبہ کیا گیا۔

مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج

اطلاع کے مطابق کرسنگھرش مورچہ کے زیراہتمام گیا کالج کھیل احاطہ سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جواہم راستوں سے گزرتے ہوئے کلکٹریٹ تک پہنچی، جہاں ریلی میں شامل افراد ڈسٹرک مجسٹریٹ سے مل کر صدر جمہوریہ کے نام سے مطالبات کی کاپی سونپی۔

اس دوران کلکٹریٹ کے دروازے پر گھنٹوں کارکنان احتجاج کرتے رہے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ ان کے سماج اور ان کے رہنماؤں کے مجسمے کو توڑنے کے سلسلے پر مرکزی حکومت قدغن لگائے۔ دہلی میں منہدم کی گئی چھ سو برس پرانی مندر کو دوبارہ تعمیر کرایا جائے۔ ضلع گیا کے ڈومریا میں جگ لال مہتو کے مجسمہ کو توڑنے والے شرارت پسند عناصر کو پولیس فوری طور پر گرفتار کرے۔

امبیڈکر سنگھرش مورچہ کے صدر ستیش کمار نے کہا کہ '' فاشسٹ طاقتیں ملک میں بدامنی پھیلانے میں مصروف ہیں، بابا صاحب امبیڈ کر سے لے کر سبھی رہنماؤں اور پیشواؤں کے مجسمے توڑے جا رہے ہیں لیکن مرکزی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔'

روی داس جی کی چھ سوسال پرانی مندر کو نریندر مودی کی حکومت کے اشارے پر توڑا گیا ہے۔ احتجاج کرنے پر بہوجنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ حکومت اگر مندر وہیں نہیں تعمیر کرواتی ہے تو ملک میں پرزور احتجاج کیا جائے گا۔

Intro:ملکی سطح پر بہوجن سماج کے نشانات اور انکے بانیوں کے مجسمے ومورتیوں پر ہورہے حملے خلاف پیر کو ریاست بہار کے ضلع گیا میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ، صدر جمہوریہ سے سنت شیرومن روی داس جی کی چھ سوسالہ مندر کو بل لا کر دوبارہ سے تعمیر کرانے کے مطالبہ کی کاپی ڈسٹرک مجسٹریٹ کوسوپی گئی Body:ضلع گیا میں پیر کوامبیڈ کرسنگھرش مورچہ کے زیراہتمام گیا کالج کھیل احاطہ سے احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔جو اہم راستوں سے گزرتے ہوئے کلکٹریٹ تک پہنچی ، یہاں جلوس میں شامل افراد ڈسٹرک مجسٹریٹ سے ملکر صدر جمہوریہ کے نام سے مطالبات کی کاپی سونپی ، اس دوران کلکٹریٹ کے دروازے پر گھنٹوں کارکنان احتجاج کرتے رہے ۔انکا مطالبہ تھاکہ انکے سماج اور انکے پیشواوں کے مجسمے کو توڑنے کے سلسلے پر مرکزی حکومت قدغن لگائے ۔دہلی میں توڑی گئی چھ سوسال پرانی مندر کو دوبارہ تعمیر کرائی جائے۔ضلع گیا کے ڈومریا میں جگ لال مہتو کے مجسمہ کوتوڑنے والے شرارتیوں کوپولیس فوری گرفتار کرے Conclusion:امبیڈکرسنگھرش مورچہ کے صدر ستیش کمار نے کہاکہ فاسسٹ طاقتیں ملک میں بدامنی پھیلانے میں لگی ہیں ، بابا صاحب امبیڈ کر سے لیکر سبھی رہنماوں اور پیشواوں کے مجسمے کو توڑے جارہے ہیں لیکن مرکز کی حومت خاموش تماشائی ہے ۔روی داس جی کے چھ سوسال پرانی مندر کو نریندر مودی کی حکومت کے اشارے پر توڑا گیا ہے ۔احتجاج کرنے پر بہوجنوں کو گرفتار کیاگیا ہے ۔حکومت اگر مندر وہیں نہیں بنواتی ہے تو ملک میں پرزور احتجاج کیا جائیگا
Last Updated : Sep 30, 2019, 12:50 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.